• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت کی ٹوئٹر سے کورونا کی صورتحال سے متعلق تنقیدی ٹوئٹس ہٹانے کی درخواست

شائع April 25, 2021
بھارتی حکومت نے اپنی درخواست میں 23 اپریل کو 21 ٹوئٹس ہٹانے کا ذکر کیا۔ —فوٹو: رائٹرز
بھارتی حکومت نے اپنی درخواست میں 23 اپریل کو 21 ٹوئٹس ہٹانے کا ذکر کیا۔ —فوٹو: رائٹرز

بھارتی حکومت نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں حکومتی اقدامات پر تنقید پر مبنی ٹوئٹس کو ہٹا دے۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بھارتی حکومت نے قانون سازوں سمیت عام صارفین کی ٹوئٹس کو ہٹانے کی درخواست کی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس کے تقریباً 3 لاکھ نئے کیسز رپورٹ

کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بھارتی حکومت کی قانونی درخواست کے بعد ٹوئٹر نے کچھ ٹوئٹس ہٹا دی ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک منصوبے لیومین ڈیٹا بیس پر ٹوئٹر نے انکشاف کیا کہ حکومت نے ٹوئٹس سنسر کرنے کا ہنگامی حکم دیا۔

بھارتی حکومت نے اپنی درخواست میں 23 اپریل کو 21 ٹوئٹس ہٹانے کا ذکر کیا۔

جن لوگوں کی ٹوئٹس ہٹائی گئی ان میں قانون ساز ریو ناتھ ریڈی، ریاست مغربی بنگال کے وزیر مولے گھٹک اور فلمساز اویناش داس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس بحران کی صورت اختیار کرگیا

حکومت کی درخواست میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کا ذکر کیا تھا۔

ٹوئٹر کے ترجمان نے ایک ای میل کے ذریعے جاری بیان میں کہا کہ جب ہمیں کوئی قانونی درخواست موصول ہوتی ہے تو ہم ٹوئٹر کے قواعد اور مقامی قانون دونوں کے تحت اس کا جائزہ لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر مواد ٹوئٹر کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو مواد کو سروس سے ہٹا دیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ کسی خاص دائرہ اختیار میں غیر قانونی ہوتا ہے لیکن ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی نہیں ہے تو ہم صرف بھارت میں موجود مواد تک رسائی کو روک سکتے ہیں۔

ترجمان نے تصدیق کی کہ ٹوئٹر نے اکاؤنٹ ہولڈرز کو اپنا مواد روکنے کے بارے میں براہ راست مطلع کیا ہے اور انہیں بتایا کہ ان کے ٹوئٹس سے متعلق قانونی حکم ملا ہے۔

مزیدپڑھیں: پاکستان کیلئے بھارت کے بعد مزید ممالک کے مسافروں پر پابندی متوقع

علاوہ ازیں ٹیکنالوجی کی نیوز ویب سائٹ ٹیک کرچ نے کہا کہ صرف ٹوئٹر ہی حکومتی آرڈر سے متاثرہ واحد پلیٹ فارم نہیں ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں غیرمعمولی اضافے کے بعد وہاں ہسپتالوں میں میڈیکل آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔

اس صورتحال کو دہلی کی ہائی کورٹ نے 'سونامی' قرار دیا جہاں مسلسل تیسرے دن بھی کیسز کا عالمی ریکارڈ قائم ہوا ہے۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہر 4 منٹ کے اندر کورونا سے متاثرہ شخص ہلاک ہورہا ہے۔

بھارت اس وقت وبائی مرض کی دوسری لہر کی لپیٹ میں ہے۔

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 3 لاکھ 46 ہزار 786 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد وہاں مجموعی تعداد ایک کروڑ 66 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔

علاوہ ازیں بھارت میں مزید 2 ہزار 624 افراد ہلاک ہونے کے بعد کورونا سے اب تک ایک لاکھ 89 ہزار 544 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024