ایئر کنڈیشنر کی زندگی بڑھانے میں مددگار آسان ٹپس
موجودہ عہد میں ائیرکنڈیشنر (اے سی) کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے مگر حیران کن طور پر اکثر ان مشینوں کی زندگی بہت جلد ختم ہوجاتی ہے۔
مگر اس کی وجہ اے سی کا بہت زیادہ استعمال نہیں بلکہ آپ کی اپنی غلطیاں ہوتی ہیں جن پر قابو پاکر آپ اس میشن کی زندگی کو طول دیا جاسکتا ہے۔
جی ہاں اے سی یونٹ کی اچھی نگہداشت اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ برسوں تک استعمال کرنے کو یقینی بناتا ہے۔
اے سی کا ماڈل یا حجم جو بھی ہو، عام طور پر ان کی زندگی برسوں کی ہوتی ہے۔
چند عام چیزوں کو اپنا کر آپ اپنے اے سی یونٹ کو برسوں تک استعمال کرسکتے ہیں۔
ایئرکنڈیشنر کو آرام دیں
اے سی کو مسلسل چلایا جائے تو ان میں جلد ٹوٹ پھوٹ کا امکان بڑھتا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ جب ضرورت نہ ہو تو ایئرکنڈیشنر کو بند کردیں چاہے چند منٹوں کے لیے ہی کیوں نہ کریں۔
اسی طرح تھرمواسٹیٹ میں درجہ حرارت اتنا کرسکتے ہیں جو اے سی تو چلائے رکھے مگر ہوا ٹھنڈی نہ کرے یا رات کو درجہ حرارت بڑھا سکتے ہیں، یہ دونوں ٹیکنیکس بھی اے سی کی زندگی کو بڑھانے میں مدد دیتی ہیں۔
اے سی کی صفائی کا ٰخیال رکھنا
کم از کم ہر تین ماہ میں ایک بار اے سی کے فلٹرز کو بدلنا چاہئے جبکہ مہینے میں ایک بار اسے صاف کرنا چاہئے۔
اس کام میں غفلت کے نتیجے میں فلٹرز گندے ہوجاتے ہیں اور ناقص ہوا خارج کرنے لگتے ہیں یا کوائل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ایک گندہ فلٹر اے سی کے بل میں 5 سے 15 فیصد تک اضافہ کرسکتا ہے جبکہ پورے سسٹم کی زندگی بی کم کرسکتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اے سی فلٹرز کافی سستے ہوتے ہیں جنھیں بدلا جاسکتا ہے۔
ہر سال اے سی کی سروس نہ کرانا
ہر سال کم از کم ایک بار اے سی سسٹم کی سروس کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لیے آپ آن لائن ویڈیوز کے ذریعے جان سکتے ہیں کہ کیسے اے سی یونٹ کے کوائل اور فنز کی صفائی کی جاسکتی ہے۔
یہ ضروری مینٹی نینس آپ کے اے سی کی افادیت میں اضافہ اور سسٹم کو درست رکھتی ہے، اس حوالے سے کسی ماہر سے بھی سال میں ایک بار سروس کرائی جاسکتی ہے۔
اے سی کا درجہ حرارت بہت کم رکھنا
ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم سرد یا گرم درجہ حرارت سے بہت جلد مطابقت پیدا کرلیتا ہے، یعنی ایک سے دو ہفتے میں، اے سی کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری اضافے سے اے سی کے بجلی کے بل میں 3 فیصد کمی لائی جاسکتی ہے، جبکہ اے سی کا کم استعمال ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
دیگر ٹولز کا فائدہ نہ اٹھانا
کسی بھی قسم کے پنکھے خاص طور پر سیلنگ فین، ٹھنڈی ہوا کو گھر بھر میں پہنچانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، اس سے اے سی سسٹم پر بوجھ کافی کم ہوجاتا ہے۔ بس اس بات کا خیال رکھیں کہ گرمیوں کے دوران سیلنگ فین کو کاﺅنٹر کلاک وائز چلائیں۔
وینٹس کی ناقص پوزیشن
تھرمواسٹیٹ کے قریب لیمپس یا سورج کی روشنی دن میں زیادہ وقت رکھنا ایئرکنڈیشنر کو طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے۔
اسی طرح اے سی وینٹس کو فرنیچر یا پردوں سے بلاک کردینا ہوا کی گردش کو محدود کردیتا ہے، تو اے سی کو کسی جگہ کو ٹھنڈا کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور بجلی کا بل بھی بڑھتا ہے، اس بات کا خیال رکھیں کہ اے سی وینٹس کے سامنے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔
ڈکٹس کی صفائی نہ کرنا
ہوا کے ڈکٹس اگر صاف ہ ہوں تو کمرے یا گھر میں ہوا کی روانی سست پڑجاتی ہے جس کے نتیجے میں وہ ٹھنڈک نہیں ہوتی۔
ہوا کے ڈکٹس کے اندر مٹی اور دیگر کچرا وقت کے ساتھ اکٹھا ہونے لگتا ہے اور ٹھنڈی ہوا کو گرنے سے روکنے لگتا ہے۔
ایئر ڈکٹ کی صفائی کو معمول بنانا گھر کے اندر ہوا کے معیار کو بھی بہتر بناتا ہے، یہ صفائی سال میں کم ا کم ایک بار ضرور کی جانی چاہیے۔
پردوں کی عدم موجودگی
سورج کی تیز روشننی اے سی سسٹم کی دشمن ہوتی ہے، اس پر سورج کی روشنی کو روکنے کے لیے پردے یا بلائنڈز مددگار ثابت ہوتے ہیں۔