ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی شکست: اپنی صفیں درست کرنی ہوں گی، فواد چوہدری
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما چوہدری فواد حسین نے ڈسکہ ضمنی انتخاب میں پارٹی کے اُمیدوار کی شکست پر کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو اپنی صفیں درست کرنی ہوں گی۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ڈسکہ میں مسلم لیگ (ن) نہیں جیتی بلکہ پی ٹی آئی ہاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس انتخابی شکست کی وجوہات ہیں اور میں پارٹی کے اندر ان کی جانب توجہ دلاتا رہا ہوں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 پر ہوئے ضمنی انتخاب مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار نوشین افتخار ایک لاکھ 10 ہزار 75 ووٹ لے کر کامیاب رہی تھیں اور ان کے مقابلے میں تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی کو 93 ہزار 433 ووٹ ملے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈسکہ ضمنی انتخاب کے حتمی نتائج کا اعلان، (ن) لیگ کامیاب
مذکورہ شکست پر ردِ عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 'نواز شریف کا کوئی نظریہ نہیں ہے اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کوئی نظریاتی جماعت ہے، طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے کی وجہ سے مفاداتی ٹولہ بن جاتا ہے، ان حواریوں کو نظریاتی نہیں کہا جا سکتا'۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ 'پاکستان میں جمہوریت کی امید عمران خان ہیں، ان کے مقابلے میں کوئی سیاسی قد کاٹھ کا لیڈر موجود نہیں ہے'۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 'بلاول اور مریم کو پاکستان کا لیڈر تسلیم کرنا جمہوریت کے منہ پر تھپڑ رسید کرنا ہو گا، پی ٹی آئی کو اپنی صفیں درست کرنا ہوں گی اس ملک کا مستقبل پی ٹی آئی اور عمران خان کی کامیابی سے وابستہ ہے'۔
یاد رہے کہ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں نوشین افتخار نے 16 ہزار 642 ووٹوں کے فرق سے تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی کو شکست دی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ فارم 47 کے مطابق حلقے میں ووٹنگ کا تناسب 43 فیصد رہا، حلقے میں 4 لاکھ 94 ہزار ووٹرز میں سے 2 لاکھ 14 ہزار 43 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ ہم شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں۔
معاون خصوصی نے مزید کہا تھا کہ گوکہ ہمیں کچھ خدشات اور تحفظات ہیں لیکن شکست تسلیم کرتے ہیں۔