• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ملک کے دفاعی، ترقیاتی اخراجات 2026 تک موجودہ سطح پر رہنے کا امکان

شائع April 10, 2021
ملک کا ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کم ہو کر 2.7 فیصد پر آگیا اور رواں سال 2.6 فیصد ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
ملک کا ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کم ہو کر 2.7 فیصد پر آگیا اور رواں سال 2.6 فیصد ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

ملک کے ترقیاتی اور دفاعی بجٹ میں گزشتہ دو سالوں میں بڑی حد تک کمی آئی ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جاری پروگرام کے تحت مالی استحکام کے اقدامات کے طور پر یہ بجٹ 2026 تک تقریباً اسی سطح پر رہے گا۔

دو ہفتے قبل پاکستان کے لیے پروگرام کی بحالی کے بعد آئی ایم ایف سے جاری دستاویزات کے مطابق پاکستان کا دفاعی بجٹ مالی سال 18-2017 میں جی ڈی پی کے 3 فیصد کم ہو کر 2.9 فیصد پر آگیا تھا اور رواں مالی سال یہ مزید کم ہو کر 2.8 فیصد ہوجائے گا۔

جی ڈی پی کے 2.8 فیصد کے حساب سے یہ اخراجات مالی سال 2026 تک جارہی رہیں گے۔

اسی طرح ملک کا ترقیاتی بجٹ، جو مالی سال 18-2017 میں جی ڈی پی کا 4.2 فیصد تھا، گزشتہ سال کم ہو کر 2.7 فیصد پر آگیا اور رواں سال 2.6 فیصد ہے۔

آئندہ مالی سال میں ترقیاتی اخراجات معمولی اضافے سے 2.7 فیصد ہونے کا امکان ہے اور پھر یہ 2026 تک 2.8 سے 2.9 فیصد رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری میں اضافے کی پیش گوئی

یہ مجموعی اخراجات میں استحکام کا حصہ ہے، رواں سال مجموعی اخراجات جی ڈی پی کا 22.9 فیصد رہنے کا اندازہ ہے جو گزشتہ سال 23.1 فیصد تھا، اگلے سال یہ مزید کم ہو کر 22.5 فیصد پر آجائے گا جبکہ مالی سال 23-2022 میں 21.4 فیصد رہے گا۔

پروگرام کے متفقہ میٹرکس کی بنیاد پر آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ 26-2025 تک پاکستان کے مجموعی اخراجات بالآخر جی ڈی پی کے 20.5 فیصد پر آجائیں گے۔

تاہم حقیقی معنوں میں دفاعی اخراجات میں شرح کے حساب سے کمی کے باوجود معمولی اضافہ ہوگا، مثلاً دفاعی اخراجات، جو گزشتہ سال ایک ہزار 213 ارب روپے تھے وہ رواں سال بڑھ کر ایک ہزار 283 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔

اگلے سال دفاع کے لیے 12 فیصد اضافے سے ایک ہزار 444 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، جو افراط زر کو 8 سے 9 فیصد پر ایڈجسٹ کرنے کے بعد جی ڈی پی کے حساب سے تقریباً 3 فیصد کی کمی ہے۔

دستاویزات میں رواں سال کے وفاقی پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے بجٹ میں تقریباً 150 ارب روپے کمی کرکے اسے 503 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے لیے 650 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے معطل شدہ قرض پروگرام بحال کردیا

اسی طرح رواں سال صوبائی ترقیاتی فنڈز بھی 784 ارب سے کم کر کے 665 ارب روپے کر دیے گئے ہیں جو پہلے ہی 18-2017 میں 2.5 فیصد سے کم کرکے رواں سال 1.5 فیصد کر دیے گئے تھے اور آئندہ پانچ سال بھی اسی سطح پر رہیں گے۔

حکومت نے آئی ایم ایف کو ضمانت دی ہے کہ وہ کورونا بحران میں ایمرجنسی رسپانس کے طور پر متعارف کرائی گئیں عارضی ری فنانسنگ اسکیمیں بتدریج ختم کردے گی۔

دسمبر 2021 تک اسٹیٹ بینک، بینکوں کو پابند کرے گا کہ وہ اپنے مقامی نجی شعبے کے قرضوں کا 5 فیصد گھروں کی فنانسنگ اور عمارتوں کی تعمیرات کے لیے دیں۔

حکومت نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی کے لیے اس اقدام کو وقتی تصور کر رہی ہے اور انتظامیہ کا ماننا ہے کہ ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں بہتری کے لیے مزید اقدامات ضروری ہیں۔

اس سلسلے میں حکومت نے آئی ایم ایف کو یہ ضمانت دی ہے کہ سپریم کورٹ، پیش گوئی قانون کے خلاف حکم امتناع واپس لے لے گی۔


یہ خبر 10 اپریل 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024