• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کووڈ کے دوران ایک سال میں چند افراد مزید امیر ہوگئے ہیں، وزیراعظم

شائع April 6, 2021
وزیراعظم یواین ڈی پی کی رپورٹ کے اجر کے موقع پر خطاب کر رہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم یواین ڈی پی کی رپورٹ کے اجر کے موقع پر خطاب کر رہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے دوران دنیا بھر میں عدم مساوات میں اضافے کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال کے دوران چند افراد مزید امیر ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد میں یو این ڈی پی کی پاکستان میں انسانی ترقی سے متعلق رپورٹ کے اجرا کےموقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت کی اولین ترجیح غربت کا خاتمہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی ترقی کی رپورٹ دراصل عدم مساوات اور ترقی میں پیچھے رہ جانے والے لوگ اور علاقوں، اقلیتوں اور دیگر افراد کی صورت حال کی نشان دہی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے سویلائزڈ معاشرے میں واضح ہے کہ وہ معاشرے کے غربت زدہ طبقے کا خیال رکھا جائے گا اور امیر لوگوں کے اسٹائل کو واضح نہیں کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امیر طبقے کی بالادستی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ تقریباً تمام ترقی پذیر ممالک اور امیر ممالک کا بھی مسئلہ ہے، دنیا میں کوئی بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے دنیا میں اس قدر عدم مساوات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب کووڈ نے غریب لوگ چاہے امیر ملک یا غریب ملک ہیں ان کو مزید غریب کردیا ہے، زیادہ سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے گئے ہیں جبکہ چند امیر لوگ کووڈ کے دوران گزشتہ ایک سال میں مزید امیر ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شوگر مافیا بہت مضبوط ہورہا ہے، ان کے طاقتور اور سیاسی اثر ورسوخ کی وجہ سے ماضی میں کسی نے ان پر ہاتھ نہیں ڈالا، ہماری پہلی حکومت ہے جس نے یہ کارٹیل توڑا اور ان پر ہاتھ ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ شوگر ملز نے سٹے بازی سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات کرکے کارروائی کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران ہم نے ملکی تاریخ کا بڑا احساس پروگرام شروع کیا لیکن ہم اس پروگرام کے تحت 22 کروڑ افراد کو صرف 8 ارب ڈالر کا پیکیج دے سکے ،اس کے مقابلے میں امریکا نے ہزاروں گنا زیادہ بڑا پیکیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ غریب ممالک سے منی لانڈرنگ کے ذریعے7 ٹریلین ڈالر امیر ممالک میں منتقل کئے گئے، امیر ممالک دولت کی غیر قانونی منتقلی روکنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب انہوں نے 2013 میں کے پی میں اقتدار سنبھالا تو وہاں دہشت گردی اور غربت عام تھی لوگ وہاں سے نقل مکانی کرکے اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں آباد ہورہے تھے،خیبر پختونخوا حکومت نے غربت کے خاتمے سمیت اہم اقدامات کیے اور اب ترقی کی دوڑ میں کے پی، پنجاب کے برابر ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو غربت سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومت غریبوں کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ہم نے غریب افراد کا معیار بہتر کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے دوسرے مرحلے میں اب اعداد وشمار جمع کررہے ہیں،اس مرحلے میں شہروں یا دیہات میں رہنے والے مہنگائی سے متاثرہ عوام کو اشیائے خورد نوش پر براہ راست سبسڈی دیں گے، کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم نےکہا کہ روپیہ غیر مستحکم ہو تو اس سے معیشت متاثر ہوتی ہے، اب ہمارے ملک میں اعشاریے مثبت آرہے ہیں، دنیا بھر میں سروس انڈسٹری کورونا سے متاثر ہوئی اسی طرح ہماری سروس انڈسٹری شدید متاثر ہوئی۔

یواین ڈی پی کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ سے ترقی پذیر ممالک کو مدد ملے گی اور اس میں درج سفارشات کا خود جائزہ لوں گا، اس میں دیے گئے اعداد وشمار پالیسی سازی میں مددگار ثابت ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024