قربانیاں دینے کا نہیں،حساب لینے کا وقت آگیا ہے، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت مخالف تحریک کو مضبوط کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اب قربانیاں دینے کا نہیں بلکہ حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے یوتھ کنونشن سےخطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ملک کے ایک نمایاں سیاست دان نے کہا کہ چند ماہ پہلے سیلکٹرز میں سے ایک سے پوچھا کہ نواز شریف نے ایسی کرپشن کی تھی جو آپ ڈھونڈ کر لے آئے جبکہ آپ نے اس کو اقامہ پر نکلا تو اس نے جواب دیا کہ نواز شریف نے نہ کوئی چوری کی اورنہ کوئی کرپشن کی لیکن عوام میں نواز شریف کا قد بہت بڑا ہوگیا تھا جو ہمیں منظور نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: غیرآئینی طاقتوں کے داغ دار چہروں کو بے نقاب کرنا ہے، نواز شریف
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ جب کوئی قومی رہنما عوام کے اندر اتنا مقبول ہوتا ہے اورملک کو ترقی کی راہ پر ڈالتا ہے اور ایک کے بعد ایک الیکشن جیت رہا ہو اور اگلا الیکشن بھی جیتنے جا رہا ہوتو ہم اس کے پر کاٹ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 2017 میں جب ایک اقامے کے الزام پر نکالا گیا تو نواز شریف نے سوال پوچھا کہ مجھے کیوں نکالا تو مخالفین مذاق اڑا رہے تھے لیکن آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ 22 کروڑ عوام یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ نواز شریف کو کیوں نکالا، ہے کوئی جواب؟
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ انہوں نے نواز شریف کو اقامے پر نکالا اور پاناما پر جھوٹا مقدمہ بنایا تو نواز شریف اپنی بستر مرگ پر موجود بیوی کو چھوڑ ان سزاؤں کو بھگتنے آیا اور پاکستان کی 73 سالہ تاریخ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ گھروں میں بیٹیوں تک پہنچ جائیں لیکن انہوں نے نواز شریف کو بیٹی سمیت جیل میں ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ جج خود بول اٹھا کہ مجھے سے فیصلہ دلوایا گیا، پھر جنوبی پنجاب کا ڈراما رچا گیا اور اب اس کا ڈراپ سین ہوگیا ہے جبکہ چند ایک لوٹوں کے باقی سب نے مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے سے انکار کیا اور اس کے باوجود ہم نے 2018 کا الیکشن جیتا لیکن اس کو بدلنے کے لیے انہیں ڈھٹائی کے ساتھ سامنے آنا پڑا۔
'نواز شریف لندن میں بیٹھ کر نوشہرہ الیکشن جیت گیا'
ان کا کہنا تھا کہ راتوں رات آر ٹی ایس بٹھا دیا اوریہ حکومت بنالی لیکن ایک پیچ پر ہونے، ایک دوسرے کی چوریوں اور نالائقی کو چھپانے کے باوجود آج ڈھائی سال کے بعد نواز شریف اور اس کے خاندان اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف سر توڑ کوششوں، چور اور ڈاکو کا پروپیگنڈا کرنے کے بعد بھی ان کی یہ حالت ہوگئی ہے کہ ایک ضمنی الیکشن جیتنے کے قابل بھی اللہ نے انہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ جس نواز شریف کو یہ کہتے تھے کہ نواز شریف کی سیاست اور پارٹی ختم ہوگئی ہے تو آج وہ نواز شریف لندن میں بیٹھا ہوا ہے لیکن یہ اس کے ڈر سے ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، وہ لندن میں بیٹھ کر نوشہرہ میں ان کے گھر میں گھس کر مارا ہے، آج بھی نواز شریف کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کے بھائی اوربھتیجے کو گرفتار کرنا پڑتا ہے اور اس کی بیٹی کو نیب میں پیش کروانا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کی 9 جماعتوں کی رائے کا احترام کرے، مولانا فضل الرحمٰن
مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے اتنے الزامات لگائے کہ اب ان کے پاس الزامات بھی ختم ہوگئے ہیں اورنیب نے کہا مریم نواز اداروں کے خلاف بیان بازی کر رہی ہے، میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ نیب کو بیانات جانچنے کا ٹھیکا کس نے دیا ہے، اگر مریم نواز کے خلاف ایک ثبوت نہیں ہوتا تو عدالت میں یہ نہیں کہتے کہ ضمانت اس لیے منسوخ کرو کیونکہ وہ بیانات دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو تکلیف یہ ہے کہ مریم نواز اس کے آقا عمران خان کی آٹا چوری، چینی چوری، گیس چوری، بجلی چوری اور ووٹ چوری کی کہانی پوری قوم کو سنا رہی ہےاور ان کے لوگ کہتے ہیں نواز شریف تو باہر ہے لیکن مریم نواز کو قابو کرلوتو شاید حکومت مخالف تحریک میں کمی آئی۔
قتل اور قید کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتی'
انہوں نے کہا کہ نیب کو بتادینا چاہتی ہوں کہ مریم نواز شریف قید سے ڈرتی نہیں ہے، نواز شریف کی بیٹی ہے اور ڈیٹھ سیل میں رہ کر آئی ہے۔
جیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب جیل سے چھوڑا جا رہا تھا تو جیل کے عہدیدار نے کہا کہ یہ بات میں آپ کو آج کہہ رہا ہوں کہ جتنی ہمت اور حوصلے سے جیل کاٹی، سزائے موت کی چکی میں 24 گھنٹے اکیلے رہ کر کسی نے میرے 28 سال کی سروس میں کسی مرد نے قید نہیں کاٹی، میں عمران خان نہیں ہوں کہ پولیس باہر کھڑی ہو تو دیوار ٹاپ کر بھاگ جاؤں۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ 73 سال کی تاریخ میں کوئی ایسا شخص دکھائیں جس نے نواز شریف کی طرح تکلیفیں برداشت کی ہوں اور آج بھی کہہ رہا ہے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور اس شخص کو دھمکی دی جاتی ہے کہ تمھاری بیٹی باز نہیں آئی تو اس ختم کردیں گے، قتل کردیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف سے کہا کہ دل مضبوط کریں کیونکہ عزت اور ذلت یا موت اور زندگی نہ نیب کے ہاتھ میں ہے اور نہ ہی عمران خان کے ہاتھ میں، نہ اس جعلی حکومت اور سلیکٹرز کے ہاتھ میں ہے۔
مزید پڑھیں: نیب نے مریم نواز کو ایک اور کیس میں طلبی کا نوٹس بھیج دیا
انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں میں ذرا سی ہمت ہوتی، اگر بندوق میں ذرا سی بھی طاقت ہوتی، اگر انتقام میں ذرا سی طاقت ہوتی، اگر جھوٹی عدالتوں کے جھوٹے فیصلوں میں ذرا سی طاقت ہوتی، اگر انتظامیہ کو استعمال کرکے اپنی مرضی کے نتائج لینے کی طاقت ہوتی تو آج اس جعلی عمران خان کا یہ حال نہ ہوا ہوتا جو آج ہم دیکھ رہے ہیں۔
'عمران خان جیسے جتھے بٹھائے گئے لیکن نواز شریف نے ایکسٹینشن نہیں دی'
مریم نواز نے کہا کہ میں گواہ ہوں کہ نواز شریف نے کہا کہ یہ ریجیکٹڈ ٹوئٹ میرے اوپر حملہ نہیں بلکہ ان کروڑوں عوام پر حملہ جنہوں نے مجھے ووٹ دے کر وزیراعظم کی کرسی پر بٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دفتر کے باہر عمران خان جیسے جتھے لاکر بٹھائے گئے جو روز تقریریں کرتے رہے لیکن نواز شریف ڈٹے رہے، پاناما آیا تو کہنے لگے ایکسٹینشن دے دو تو دیکھیں گے کہ پاناما غائب ہوگا لیکن نواز شریف نے کہا کہ میرا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے لیکن ایکسٹینشن نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ جب پاناما چلا تو انہوں نے بار بار کہا کہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جاؤ اور پاناما ختم ہوگا لیکن نواز شریف نے کہا کہ نہ استعفیٰ دوں گا اور نہ گھر جاؤں گا اور ان کے دباؤ سے انکار کر کے عوام کے حق و حکمرانی کا پرچم بلند رکھا تو پوری دنیا کے سامنے ان کو ایک اقامے پر وزیراعظم کو باہر نکالنا پڑا۔
'نوازشریف کہے تو غدار لیکن آپ وہی بات کریں تو محب وطن'
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا وژن پاک-چین اقتصادی راہداری ہے اور کہا تھا کہ اپنے گھر کو دیکھ لو ورنہ پوری دنیا میں ہم رسوا ہو کر رہ جائیں گے، آج انہوں نے نواز شریف کے الفاظ بھی تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی اورانہی الفاظ میں کہہ رہے ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ 'گھر کو خراب کرنے کے بعد آج کہہ رہے ہیں کہ ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا، جب نواز شریف بند کمرے میں کہہ رہا تھا یہ بات سمجھ کیوں نہیں آرہی تھی، اس وقت عوام کا نمائندہ نواز شریف یہ بات کرے تو وہ غدار اور آپ کریں تو محب وطن، واہ'۔
یہ بھی پڑھیں: ریاست مخالف تقریر کا معاملہ: لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ الفاظ جنرل باجوہ نے ادا کیے لیکن سرخرو نواز شریف ہوا، تاریخ کا طریقہ ہے، جو بے گناہ ہوتا ہے اس کو اللہ سرخرو کرتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف کا وژن ہے کہ پاکستان کے اندر آئین کی حکمرانی ہو لیکن اس تابعدار خان کا وژن ہے آئین کے خلاف جو بھی ہو اس کوجائز قرار دینا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف کا وژن تھا کہ آئین و قانون کی حکمرانی، ججوں اور عدلیہ کو آزاد ہونا چاہیے جبکہ اس عمران خان کا وژن ہے کہ جسٹس شوکت عزیزصدیقی اورجسٹس قاضی فائز عیسیٰ جیسے دیانت دار ججوں کو اٹھا کر باہر کردو'۔
وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا وژن تھا کہ ووٹ کو عزت دو لیکن عمران خان کو وژن ہے کہ ووٹ کو پیروں تلے روندو، عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالو اور ووٹ کے ڈبے اٹھا کر بھاگ جاؤ اور اگر تب بھی نہ جیت سکو تو الیکشن کمیشن کے 20 پریزائیڈنگ افسروں کو اغوا کر کے لے جاؤ۔
انہوں نے کہا کہ 'حکمران جماعت کے ایک بندے نے پیغام بھیجوایا کہ میں نے اپنی جماعت سے کہا کہ اس دفعہ پی ٹی آئی جتنی بھی دھاندلی کرے، رینجرز اور سارے اداروں کو ووٹوں کے ڈبوں میں بیٹھاجائے مسلم لیگ (ن) کلین سوئپ کرے گی'۔
ان کا کہنا تھا کہ جب یوسف رضاگیلانی کا الیکشن ہو رہا تھا تو ایک صاحب نے کہا کہ چند اراکین اسمبلی ہیں انہوں شاید آپ کی گارنٹی کی ضرورت ہے اور وہ پی ٹی آئی کے اراکین ہیں اورکہتے ہیں ہم پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں گے لیکن ہمیں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ کے انتخابات میں ہم نے چوتھے امیدوار کو بھی میدان میں اتارا لیکن انہیں دستبردار کرنے کا فیصلہ ہوا تو پی ٹی آئی کے اراکین کے فون آئے کہ ہم مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ہر آنے والا دن نواز شریف کوسرخرو کر رہا ہے جبکہ عمران خان، جعلی حکومت اور سلیکٹرز عوام کے سامنے آرہے ہیں۔
'نیب نے گڑ بڑ کی تو بھرپور مقابلہ کریں گے'
ان کا کہنا تھا کہ یاد رکھنا کہ وہ وقت گزر گیا جب نیب جب چاہتا تھا تو اٹھا کر بند کر دیتا تھا، جتنی قربانیاں دینی تھی دے چکیں، اب قربانیاں دینے کا نہیں حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اب مسلم لیگ (ن) یا مریم نواز شریف نیب یا اس کے پیچھے اس کا مالک عمران خان کے لیے اتنی نرم آسامی نہیں بنے گی پھر تم نے کوئی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور تمھارا مقابلہ کریں گے'۔
مزید پڑھیں: نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو دوبارہ طلب کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ 'ان کو لانگ مارچ کو اتناخوف تھا کہ 26 مارچ کو مجھے بلایا ہے، مریم نواز نیب آئے گی، لیکن یہ بات یاد رکھنا کہ 26 کو لانگ مارچ تو نہیں ہے تاہم جو تمھاری جان نکلی ہوئی تو وہ واپس نہیں ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف کے بارے میں کوئی بات کرے گا تو ہم اس کی زبان کھینچیں گے، شہباز شریف کو گرفتار کیا، انہوں نے کینسر کا مریض ہونے کے باوجود پنجاب کے عوام کی دن رات محنت کی اور جب آج وہ جیل میں ہے تو پنجاب کوڑے کا ڈھیر بن گیا ہے'۔
'آنے والی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہے'
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) کا ہر ایم این اے، ہر ایم پی اے، ہر عہدیدار جانتا ہے کہ آنے والا دن اور آنے والی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) تو شاید اس حکومت کوڈیڑھ سال اور برداشت کرلے لیکن ڈیڑھ سال تک عمران خان رک گیا اوریہ حکومت چل گئی تو اس کا نام صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔
سابق وزیراعظم کی بیٹی نے کہا کہ 'میں نے سنا تھا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ یہ شکایت کرتا تھا کہ ہم تو یہ سلیکٹرز کے ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں لیکن پنجاب کھڑا نہیں تو میں فخر سے کہتی ہوں کہ پنجاب بھی کھڑا ہوگیا ہے'۔
مریم نواز نےکہا کہ 'پنجاب نہ صرف کھڑا ہوگیا ہے بلکہ اب پنجاب کسی بھی صوبے کے حق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے لیڈر کو اگر کوئی گالی دے گا یا جوتا پھینکے گا یا ہاتھ اٹھانے کی کوشش کرے گا تو مسلم لیگ (ن) تمھارا منہ توڑے گی اور اس حکومت کو گھر بھیجنے کی ذمہ داری سب کی ہے'۔