خوابوں پر مبنی مختصر کامیڈی فلم 'ٹوئسٹڈ سپنے' ریلیز
پاکستان کی ڈیجیٹل میڈیا انڈسٹری تیزی سے بڑھ رہی ہے اور روایتی فلم سازوں کے مقابلے میں ڈیجیٹل میڈیا پر نیا مواد تیزی سے آرہا ہے۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے سینما کی بندش کے دوران ریلیز ہونے والی مختصر فلموں میں 'ٹوئسٹڈ سپنے' ایک نیا اضافہ ہے۔
کراچی میں واقع پروڈکشن ہاؤس ایلیمینٹ میڈیا نے 16 منٹ کے دورانیے پر مشتمل کامیڈی فلم 'ٹوئسٹڈ سپنے' ریلیز کی ہے۔
اس مختصر فلم میں فیضان خواجہ نے اداکاری کی ہے جو اس سے قبل نجی چینل ہم ٹی وی کے ڈرامے 'کی جاناں میں کون' میں نظر آئے تھے۔
ان کے علاوہ اس مختصر فلم میں زباب رانا، سونیا نذیر اور مریم فاطمہ نے اداکاری کی ہے۔
اس مختصر فلم کی کہانی ذیشان حسن نے تحریر کی ہے اور ڈاکٹر اکبر یزدانی اس کے ایگزیکٹو پروڈیوسر ہیں۔
علاوہ ازیں اداکار فیضان خواجہ نے اس فلم کے ذریعے اپنا ڈائریکٹوریل ڈیبیو بھی کیا ہے۔
'ٹوئسٹڈ سپنے' ایلیمینٹس میڈیا کے بینر تلے ریلیز ہونے والی رواں برس کی چھٹی مختصر فلم ہے۔
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے یہ فلم خوابوں (سپنوں) سے متعلق ہے یعنی خوابوں میں مزید خواب۔
یہ فلم فیضان خواجہ اور سونیا نذیر کے شاٹ سے شروع ہوتی ہے جو میاں، بیوی کا کردار ادا کررہے ہیں۔
فلم میں دیکھا گیا ہے کہ فیضان خواجہ ایک مشکوک فون کال پر اٹھتے ہیں اور بیڈ کی سائیڈ ٹیبل سے اپنا فون اٹھاتے ہیں جو دلچسپ طور پر سگمینڈ فرئیڈ کی 1899 کی 'خوابوں کی تعبیر' سے متعلق کتاب کی کاپی کے برابر میں رکھا ہوتا ہے۔
اور ایک شاطرانہ مسکراہٹ کے ساتھ میسج کا رپلائی کرتے ہوئے وہ کمرے سے باہر آتے ہیں اور باہر کھڑے مہمان کے استقبال کے لیے جاتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ جب فیضان خواجہ دروازہ کھولتے ہیں تو ان کی 'گرل فرینڈ' باہر کھڑی ہوتی ہیں، یہ کردار مریم فاطمہ نے کردار ادا کیا ہے۔
اس میں مزید دکھایا گیا ہے کہ فیضان خواجہ کی اہلیہ جب بیدار ہوتی ہیں تو ان دونوں کی طرف جاتی ہیں اور پھر نہ ختم ہونے والے خوابوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے جب فیضان خواجہ کی اہلیہ، ملازمہ کے جگانے پر جاگتی ہیں تو عامر خان اور جوہی چاولہ کی فلم 'قیامت سے قیامت تک' اور مینا کماری او گرو دت کی 'بی بی اور غلام' کے پوسٹرز نظر آتے ہیں۔
ان دونوں ہی کہانیوں میں دنیا نے محبت کرنے والوں کو ایک نہیں ہونے دیا تھا۔
مختصر فلم کے ویژیولز بھی اچھے ہیں اور بطور سسپنس کامیڈی 'ٹوئسٹڈ سپنے'ایک اچھی کوشش ہے۔