نووا واکس کی کووڈ ویکسین بیماری سے بچانے کیلئے 96 فیصد تک مؤثر قرار
امریکی کمپنی نووا واکس کی کووڈ 19 ویکسین کورونا کی اصل قسم سے ہونے والی بیماری سے 96 فیصد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے برطانیہ میں جاری آخری مرحلے ٹرائل کے نتائج میں یہ اعلان کیا گیا، جس کے بعد اس کے استعمال کی منظوری کے عمل میں پیشرفت ہوئی ہے۔
نتائج کے مطابق ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین شدت یا ہلاکت کے کیسز سامنے نہیں آئے ، جس سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ یہ کورونا کی نئی اقسام کے بدترین اثرات کی روک تھام کے لیے مؤثر ہے۔
ٹرائل میں یہ ویکسین برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی زیادہ متعدی قسم بی 117 کے خلاف 86 فیصد تک مؤثر دریافت ہوئی اور پرانی و نئی اقسام کو مدنظر رکھ کر اس کی افادیت 90 فیصد تک ہے۔
کمپنی کی جانب سے جنوبی افریقہ میں ایک چھوٹے ٹرائل میں وہاں دریافت ہونے والی کورونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین کی افادیت محض 55 فیصد رہی، تاہم بیماری کی شدت کی روک تھام میں یہ کامیاب رہی۔
نووا واکس کے چیف میڈیکل آفیسر فلپ ڈیوبوسکی نے بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ویکسین کی افادیت سے عندیہ ملتا ہے کہ اسے ان علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے کہ جہاں جنوبی افریقی قسم زیادہ پھیلی ہوئی ہو۔
نووا واکس کی جانب سے ویکسین کے لیے نئی فارمولیشنز کو بھی تیار کیا جارہا ہے تاکہ لوگوں کو کورونا وائرس کی نئی اقسام سے تحفظ مل سکے اور اس تدوین شدہ ویکسین کا کلینکل ٹرائل رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران شروع کیا جائے گا۔
برطانیہ میں آخری مرحلے کے ٹرائل کے نتائج جنوری 2021 میں جاری ہونے والے عارضی نتائج سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ابتدائی نتائج میں بھی بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین وائرس کی اصل قسم کے خلاف 89.3 فیصد تک مؤثر ہے۔
یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف 85.6 فیصد تک مؤثر ہے جو حوصلہ افزا ہے، تاہم جنوبی افریقہ میں دریافت قسم کے خلاف افادیت 60 فیصد کے قریب ہے۔
اب حتمی نتائج کے بعد کمپنی کی جانب سے ڈیٹا کو مختلف ممالک میں ویکسین کے استعمال کی منظوری کے لیے جمع کرایا جائے گا۔
امریکا اور میکسیکو میں اس ویکسین کا ٹرائل 30 ہزار افراد پر اپریل میں شروع ہوگا، اس لیے واضح نہیں کہ وہاں ٹرائل کے بعد منظوری کی درخواست جمع کرائی جائے گی یا پہلے ایسا کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق برطانیہ میں ویکسین کی منظوری کے لیے ددرخواست 2021 کی دوسری سہ ماہی کے شروع میں جمع کرانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
برطانیہ میں ہونے والے ٹرائل میں 15 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گی اتھا جن کی عمریں 18 سے 84 سال کے درمیان تھی۔
ٹرائل کے دوران اس کی افادیت بی 117 سے بھی کی گئی جو اس وقت وہاں سب سے عام قسم بن چکی تھی۔
کمپنی کی جانب سے ویکسین کے پروڈکشن پلانٹس کو اپریل میں مکمل فعال کیا جائے گا اور منظوری ملنے تک لاککھوں خوراکیں تیار کرلی جائیں گی۔
یہ ویکسین 2 خوراکوں میں استعمال کی جائے گی اور اسے 8 مقامات پر تیار کیا جائے گا۔
امریکا نے اس ویکسین کی تیاری کے لیے کمپنی کو ایک ارب 60 کروڑ ڈالرز کے فنڈز دیئے تھے اور 10 کروڑ خوراکوں کو اپنے لیے محفوظ کرالیا تھا۔