• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ای سی سی نے 7 ارب 80 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دے دی

شائع March 11, 2021
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن  کو انتہائی ضروری 19 اشیا پر 7 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی—فائل فوٹو:اے پی پی
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو انتہائی ضروری 19 اشیا پر 7 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی—فائل فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر ان کے ڈیلرز اور تیل کمپنیوں کا کمیشن بڑھا دیا ساتھ ہی طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک سے کپاس کی درآمد کی اجازت دی اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 7 ارب 80 کروڑ روپے مالیت کا رمضان پیکج منظور کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس کے ساتھ پنجاب کے 2 کھاد کے پلانٹس، فاطمہ اور ایگریٹیک، کو 9 ماہ تک سستی قدرتی گیس کی فراہمی کے علاوہ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کی 2 ارب روپے کو سبسڈی فراہم کرنے کی بھی اجازت دی۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجوہات مختلف ہیں، بعض پر ہمارا کنٹرول نہیں، شبلی فراز

ڈیلرز کے کمیشن اور تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع کی شرح میں اضافہ پیٹرولیم مصنوعات کے ڈیلرز کی ہڑتال کے ایک روز بعد کیا گیا، پیٹرولیم ڈویژن نے مہنگائی کے حساب سے دونوں شعبوں کے منافع میں 6.8 فیصد اضافے کی سمری پیش کی تھی تاہم ای سی سی نے 6 فیصد اضافہ کیا۔

جس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر فروخت پر 2.81 کے بجائے 2.98 روپے اسی طرح ڈیلر فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے 92 پیسے جبکہ ڈیزل پر 3 روپے 12 پیسے وصول کریں گے۔

اس حوالے سے جاری باضابطہ بیان کے مطابق ای سی سی نے حالیہ 85 فیصد اوسط مہنگائی کی بنیاد پر کمیشن اور منافع میں نظرِ ثانی کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: فروری میں مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک بڑھ گئی

ای سی سی نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے معاشرے کے غریب طبقے کو ماہِ مقدس میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے 'رمضان ریلیف پیکج-2021' کی سمری بھی منظور کی۔

اس ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کو انتہائی ضروری 19 اشیا پر 7 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مقامی مارکیٹ میں گھی، چینی اور گندم کے آٹے کی قیمت میں نمایاں فرق رہا اور ملک بھر میں موجود 4 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریات کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے یکم اپریل سے ان کی خریداری شروع کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، وزیر اعظم

اس کے علاوہ وزارت تجارت نے ای سی سی سے درخواست کی تھی کہ رواں مالی سال کے دوران زمینی راستے سے کاٹن کی درآمد کی اجازت میں توسیع دی جائے، اجلاس میں اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے رسمی کارروائیاں پوری کرنے کی ہدایت کی گئی۔

وزارت صحت کی جانب سے آٹو ڈِس ایبل سرنجز کی درآمد پر اور اس قسم کی سرنجز کی مقامی سطح پر پیداوار کے لیے درکار خام مال پر محصولات ختم کرنے کی سمری ارسال کی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024