سندھ بھر میں تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، سعید غنی
سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ صوبے میں تعلیمی ادارے 50 فیصد ہی بچوں کو بلانے کے پابند ہیں اور یہی سلسلہ مزید جاری رہے گا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ این سی او سی نے پنجاب کے چند شہروں اور پشاور میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح بڑھنے پر وہاں 15 روز کے لیے تعلیمی ادارے موسم بہار کی چھٹیوں کے لیے کچھ پہلے ہی بند کئے گئے ہیں تاہم صوبہ سندھ میں ایسی کوئی تعطیلات نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹئیرنگ کمیٹی کے گزشتہ کے اجلاس میں جو فیصلے کیے اسی پر عمل درآمد ہوگا۔
مزید پڑھیں: تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان، شفقت محمود ایک مرتبہ پھر ٹاپ ٹرینڈنگ
انہوں نے بتایا کہ 'اگر کسی تعلیمی ادارے میں خدانخواستہ کورونا کے کیسز آتے ہیں تو اس کو بند کیا جائے گا'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سندھ میں تعلیمی ادارے 15 مارچ سے بند ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے'۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث اسلام آباد، پشاور اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں، جن میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، راولپنڈی، سیالکوٹ اور ملتان شامل ہیں، کے تعلیمی ادارے 15 مارچ سے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں 15 تا 28 مارچ تعطیلات کا اعلان
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک ایک سال کے عرصے میں تیسری مرتبہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اس مرتبہ صرف 9 شہروں پر اس فیصلے کا اطلاق ہوگا۔
گزشتہ برس 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے جبکہ سندھ میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے ہی تعلیمی ادارے بند تھے جو 6 ماہ کی طویل بندش کے بعد 15 ستمبر کو دوبارہ کھولے گئے تھے تاہم وبا کی دوسری لہر کے باعث انہیں 26 نومبر کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد 18 جنوری سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولا گیا تھا۔
تاہم 2 ماہ کے عرصے کے بعد ہی ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور وبا کی تیسری لہر کے خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔