• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

روس کی پاکستان کو افغان امن عمل سے متعلق اجلاس میں شرکت کی دعوت

شائع March 10, 2021
امریکا نے حال ہی میں امن معاہدے سے  متعلق نیا منصوبی پیش کیا تھا
---فائل فوٹو: رائٹرز
امریکا نے حال ہی میں امن معاہدے سے متعلق نیا منصوبی پیش کیا تھا ---فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: روس نے پاکستان کو 18 مارچ کو ماسکو میں ہونے والے افغان امن عمل سے متعلق ’توسیعی کنسورشیم‘ کے اجلاس میں مدعو کیا ہے۔

روسی نیوز وائیر ٹی اے ایس ایس نے افغانستان کے لیے روس کے صدارتی ایلچی ضمیر کابلوف کے حوالے سے بتایا کہ امریکا، چین، پاکستان، افغان حکومت اور طالبان کو افغانستان میں پرامن تصفیہ سے متعلق آئندہ توسیع شدہ سہ فریقی مشاورت میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے افغانستان کے متحارب فریقین کو ’امن معاہدہ‘ پیش کردیا

روس کے صدارتی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا کہ یہ ایک کانفرنس نہیں ہے بلکہ مشاورت پر مبنی توسیع کنسورشیم ہے جس میں روس، امریکا، چین اور پاکستان کے علاوہ افغان حکومت کے نمائندوں، سیاست دانوں اور طالبان کے وفد کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ضمیر کابلوف نے 19 فروری کو پاکستان پہنچے تھے اور انہوں نے ماسکو میں ہونے والے اس اجلاس کے انعقاد کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

پاکستان نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لیے روس کی کوششوں کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے متعلق فیصلے کیلئے تمام آپشنز زیر غور ہیں، امریکا

علاوہ ازیں دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ نے علاقائی مشاورت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور افغان امن عمل کی حمایت میں چار فریقی مذاکرات کے کردار کو سراہا۔

افغان ہائی کونسل برائے قومی مفاہمت فریدون خوازون نے کہا کہ اہم افغان سیاستدانوں کو افغانستان سے متعلق اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

روس کی جانب سے افغان امن عمل میں مثبت پیش رفت کے لیے مذاکرات کی کوششیں ایسے وقت پر کی جارہی ہے جب امریکا نے بھی افغانستان میں امن کے لیے زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے کا جائزہ لیں گے، جوبائیڈن انتظامیہ

خیال رہے کہ افغانستان کے لیے امریکی خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی۔

امریکی سفارتخانے کے مطابق انہوں نے افغانستان میں منصفانہ اور پائیدار امن کی طرف پیشرفت کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

امریکا کی جوبائیڈن انتظامیہ اقوام متحدہ سے روس، چین، پاکستان، ایران، بھارت اور امریکا کے وزرائے خارجہ اور سفیروں کا اجلاس بلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ علاقائی ممالک اس اتحاد کی حمایت کے لیے یکطرفہ طرز عمل تیار کرنے کے لیے ملاقات کرسکیں۔


یہ خبر 10 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024