• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

اوپو پہلی بار ہواوے کو پیچھے چھوڑ کر چین میں نمبرون کمپنی بن گئی

شائع March 7, 2021
— فوٹو بشکریہ سی نیٹ
— فوٹو بشکریہ سی نیٹ

اوپو نے تاریخ میں پہلی بار چین میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

ڈیوائسز کی فروخت پر نظر رکھنے والی کمپنی کاؤنٹر پوائنٹ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 میں اوپو نے ہواوے کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ مارکیٹ شیئر اپنے نام کیا۔

جنوری 2021 میں چین میں اوپو کا مارکیٹ شیئر 21 فیصد تک پہنچ گیا اور اس طرح وہ ویوو، ہواوے، شیاؤمی، ایپل اور دیگر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق ہواوے اور ویوو 20 فیصد کے ساتھ دوسرے جبکہ ایپل اور شیاؤمی 16 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر مشترکہ طور پر رہے۔

اوپو کی کامیابی کی بڑی وجہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کے 5 جی فونز کی پروڈکشن میں کمی ہے کیونکہ اوپو کے 5 جی فونز کی فروخت نے ہی اسے نمبرون پہنچانے میں کردار ادا کیا۔

2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران چین میں 65 فیصد اسمارٹ فونز 5 جی سپورٹ والے تھے اور اس سے بھی ہواوے کے پیچھے رہنے کی وضاحت بی ہوتی ہے۔

اس کمپنی کو امریکی پابندیوں کے باعث 4 جی پراسیسرز تک رسائی حاصل ہے مگر 5 جی فونز کے لیے درکار پراسیسرز کی کمی کا سامنا ہے۔

اسی وجہ سے ہواوے نے اپنی توجہ فلیگ شپ فونز پر مرکوز کی ہے جن میں منافع کی شرح زیادہ ہے۔

ہواوے کے فونز کی فروخت میں کمی کا فائدہ شیاؤمی کو بی ہوا اور وہ ہواوے کے آن لائن بزنس کو کھینچنے کے قابل ہوگئی ہے۔

اور ہاں ہواوے کی جانب سے آنر کو فروخت کرنے سے بھی اس کے مارکیٹ شیئر ممیں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ پہلے ہواوے اور آنر کے فونز کی تعداد کو اکٹھا کیا جاتا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024