• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پارلیمان کے باہر لیگی رہنماؤں سے پی ٹی آئی کارکنوں کی مڈبھیڑ، شدید ہنگامہ آرائی

شائع March 6, 2021
ہم ان غنڈوں اور پارلیمنٹ میں اندر بیٹھے غنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، شاہد خاقان عباسی کی میڈیا سے گفتگو - فوٹو:ڈان نیوز
ہم ان غنڈوں اور پارلیمنٹ میں اندر بیٹھے غنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، شاہد خاقان عباسی کی میڈیا سے گفتگو - فوٹو:ڈان نیوز

پارلیمان کے باہر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے درمیان مڈبھیڑ، ہاتھا پائی اور شدید ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو جوتا، مصدق ملک کو تھپٹر مارا گیا جبکہ مریم اورنگ زیب کے ساتھ بد تمیزی کی گئی۔

لیگی رہنما جب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے سے کچھ دیر قبل پارلیمان کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے تو اس دوران پی ٹی آئی ارکان جمع ہوگئے جنہوں نے عمران خان کی حمایت میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

تاہم شاہد خاقان عباسی اپنی میڈیا بریفنگ کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'ہم ان غنڈوں اور پارلیمنٹ میں اندر بیٹھے غنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں'۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ صدر مملکت، وزیر اعظم، اسپیکر قومی اسمبلی سب غیر آئینی، غیر قانونی اجلاس منعقد کرکے پاکستان کے عوام کو دھوکا دینے میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس جاری: وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لیں گے

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 4 اور 5 مارچ کی شب نوٹی فکیشن جاری کرکے کہا گیا کہ وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ جب صدر مطمئن ہوکہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے پاس اکثریت نہیں رہی تو وہ انہیں کہیں گے کہ قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم کے پاس نہ اکثریت ہے نہ وہ بات کرسکتے ہیں، وہ صرف بدمعاشی کرسکتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 'آج کی حقیقت یہ ہے کہ ووٹ بھی غیر قانونی ہے، بدمعاشی بھی غیر قانونی ہے، ہم اس سے گھبرانے والے نہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کی عوام نے اپنا مینڈیٹ دے دیا ہے، صدر مملکت یہ بتائیں کہ انہوں نے وزیر اعظم کو کب بتایا ہے کہ تم اکثریت کھو چکے ہو، نہ کوئی مراسلہ ہے نہ کوئی خط ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نےملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ 'صدر مملکت، وزیر اعظم، اسپیکر سب غیر آئینی، غیر قانونی اجلاس کا انعقاد کرکے پاکستان کے عوام کو دھوکا دینے کی کوشش میں ملوث ہیں، ہم ان چوروں اور غنڈوں کا ہر فورم پر مقابلہ کریں گے'۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 'ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ملک کے صدر یہ بتائیں کہ انہوں نے عمران خان کو کب کہا کہ ان کی اکثریت ختم ہوگئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام صدر مملکت، وزیر اعظم اور اسپیکر سے سوال کرتے ہیں کہ کس قانون کے تحت یہ غیر قانونی غیر آئینی اجلاس طلب کیا ہے۔

پاکستان کو فاشسٹ ریاست نہیں بننے دیں گے، احسن اقبال

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فاشسٹ ریاست نہیں بننے دیں گے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی، مولانا فضل الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ ہٹلر نے بھی اسی طرح اپنے پارٹی کے غنڈے پالے تھے اور اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان میں ہٹلر کوئی نہیں بن سکتا، یہاں مشرف ہٹلر نہیں بن سکا تو عمران خان 'کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ'۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تباہ کرنے والے اور کرپشن کے سربراہ عمران خان کو رخصت کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان کے غنڈوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے شیر تمہارے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈریں گے'۔

پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان میں تصادم

علاوہ ازیں پارلیمنٹ کے باہر مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان تصادم کے دوران لیگی رہنما احسن اقبال پر جوتا پھینکا گیا۔

واقعے کی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ احسن اقبال پر پھینکا گیا جوتا ان کے سر پر آکر لگا۔

اس کے علاوہ دونوں پارٹی ارکان کے درمیان تصادم میں لیگی رہنماؤں کے دعوے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کو دھکا بھی دیا گیا جبکہ لیگی رہنما مصدق ملک کو تھپڑ بھی مارا گیا۔

پریس کاننفرنس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے الزام لگایا کہ انہیں وہاں موجود پی ٹی آئی کے حامیوں نے ہراساں کیا جبکہ ان کے تحفظ کے لیے پولیس یا سیکیورٹی بھی نہیں تھی۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'اس ملک میں کوئی وزیر اعظم نہیں ہے بلکہ اس کے بجائے ایک ٹھگ، بدمعاش اور دہشت گرد ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وہ دھوکے اور دہشت گردی کے ذریعے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں'۔

دوسری جانب وزیر اعظم کے فوکل پرسن ارسلان خالد نے دعوٰی کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اپنے آس پاس پی ٹی آئی کے حامیوں پر حملہ کرکے ہنگامہ آرائی کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا حقائق کی غلط تشریح کررہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024