• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں کورونا کیسز ایک بار پھر بڑھ رہے ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

شائع March 5, 2021
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصلہ سلطان کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 'پاکستان میں کورونا کیسز اور ہسپتال میں مریضوں کی تعداد ایک بار پھر بڑھ رہی ہے، کیسز میں گزشتہ دو ماہ کے دوران جو کمی دیکھی گئی تھی وہ واضح طور پر مخالف سمت جارہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'کورونا کے مثبت کیسز کی شرح ایک ہفتے کے دوران 3.31 فیصد سے بڑھ کر 4.16 فیصد ہوگئی ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے'۔

معاون خصوصی نے ایک بار پھر عوام کو ایس او پیز پر عمل کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ 'پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کریں، ماسک پہنیں اور بار بار ہاتھ دھوئیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اب کسی بھی عمر کے فرنٹ لائن ورکر ویکسین لگوا سکتے ہیں، جبکہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد اپنا شناختی کارڈ نمبر 1166 پر میسج کریں'۔

واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے کورونا وائرس کے سلسلے میں عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کے اعلان سے اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: ایک ہفتے میں کورونا وائرس کے کیسز 30 فیصد بڑھنے سے خطرے کی گھنٹی بج گئی

این سی او سی کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 24 فروری کو پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد سے کورونا کیس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، 27 فروری کو ایک ہزار 176 کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن اس کے بعد یہ تعداد بڑھتی رہی اور آج ایک ہزار 579 کیسز سامنے آئے۔

ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وائرس کی تیسری لہر کے امکانات سے بچنے کے لیے فوری طور پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایم ایل) کے کھلاڑی حفاظتی اقدامات میں غلفت اور تماشائیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب وائرس سے متاثر ہوئے۔

یاد رہے کہ 24 فروری کو این سی او سی نے تجارتی سرگرمیوں، اسکولز، دفاتر اور دیگر کام کی جگہوں پر کورونا وائرس سے متعلق زیادہ تر پابندیاں نرم کرنے اور انہیں مکمل طور پر فعال کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

این سی او سی کی ہدایات کے تحت کاروباری سرگرمیوں پر اوقات کار کی حد اور دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی ہدایت ختم کردی گئی تھی جبکہ اسکولوں کو تمام طلبہ کے ساتھ ہفتے کے پانچوں دن فعال کرنے کا کہا گیا تھا۔

علاوہ ازیں انِ ڈور شادی کی تقریبات، سینما اور مزارات 15 مارچ سے کھولنے کی اجازت دے دی گئی تھی البتہ ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ کی اجازت دینے کا فیصلہ 10 مارچ کو ہونے والے اجلاس کے نتائج میں سامنے آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جَلد پابندیاں اٹھانے سے پاکستان میں کووڈ کی تیسری لہر کا خدشہ

دوسری جانب این سی او سی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز میں شرکت کرنے والے تماشائیوں کی تعداد کو 20 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے جبکہ پلے آف میچز کے دوران اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کے تحت تماشائیوں کی مکمل حاضری کی اجازت دی تھی۔

تاہم جمعرات کے روز پی ایس یل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں میں کورونا کیسز کے اضافے کے باعث ٹورنامنٹ ملتوی کردیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مئی کے اواخر یا جون کے اوائل میں بلدیاتی اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کروانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024