• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

سائنوفارم ویکسین کی 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں استعمال کی منظوری

شائع March 5, 2021
سائنو فارم کی پہلی کھیپ گزشتہ ماہ پہنچی تھی—فائل/فوٹو: اے پی
سائنو فارم کی پہلی کھیپ گزشتہ ماہ پہنچی تھی—فائل/فوٹو: اے پی

ڈرگ ریگولیٹری اتھارتی آف پاکستان (ڈریپ) نے چین کی تیار کردہ سائنوفارم کووڈ-19 ویکسین کے استعمال کی اجازت کے دو ماہ بعد 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو اسے لگانے کی بھی منظوری دے دی۔

وفاقی وزارت صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ عمر کے افراد سمیت نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم (نیمز) میں رجسٹرڈ تمام طبی عملہ جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے وہ ڈریپ سے منظوری کے بعد ویکسین سینٹرز سے ویکسین لگا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے سائنو فارم ویکسین کی تجویز نہیں، ڈاکٹر فیصل

ڈریپ کی جانب سے یہ منظوری وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کے اس کے بیان کے ایک ماہ بعد دی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ سائنوفارم 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے تجویز نہیں کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی چینی سیئنو فارم ویکسین جسے پاکستان میں لگانے کا رواں ہفتے آغاز ہوا تھا، وہ فی الحال 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے تجویز کردہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ماہرین کی کمیٹی نے سائنو فارم کے ڈیٹا کے ابتدائی تجزیے پر غور کرتے ہوئے سفارش کی تھی کہ اس مرحلے پر 18 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں کو ویکسین کا لائسنس دیا جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'اس مرحلے پر (کمیٹی) نے 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے ویکسین کی اجازت نہیں دی ہے، یہ کوئی غیر معمولی منظر نامہ نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جب نئی دوا آتی ہے تو ایسی چیزیں ہوتی ہیں اور اس کی بنیاد یہ ہے کہ آیا مخصوص آبادی (عمر کے لحاظ سے) یا چند علامات والے افراد کو تحقیق میں شامل کیا گیا تھا یا نہیں'۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ اُمید ہے کہ آئندہ آنے والا ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے بھی اس کی اجازت دے دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں استعمال ہونے والی چینی ویکسین کورونا کی نئی قسم کیخلاف بھی مؤثر

یاد رہے کہ پاکستان میں کووڈ-19 ویکسین لگانے کا عمل گزشتہ ماہ چین سے ویکسین کی پہلی کھیپ پہنچنے کے بعد شروع ہوا تھا۔

ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں صف اول کے طبی عملے کو ویکسین لگائی گئی، جس کے بعد 22 فروری کو ڈاکٹروں، نرسز، فارماسسٹ اور دیگر طبی عملے کی رجسٹریشن شروع ہوئی تھی۔

پاکستان کو کوویکس پروگرام کے تحت آکسفورڈ ایسٹرازینیکا ویکیسن کی 28 لاکھ خوراکیں ملنے کے بعد ویکسین لگانے کے دوسرے مرحلے کا آغاز رواں ہفتے شروع ہونے والا تھا۔

اس مرحلے میں بزرگ شہریوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جائے گی۔

ڈان کو وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ آکسفورڈ-ایسٹرازینیکا ویکسین کی فراہمی کا عمل تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگلے ہفتے ہمیں سرنجز ملیں گی اور ویکسین رواں ماہ کے وسط یا آخری تک پہنچ جائے گی'۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024