ضابطہ اخلاق کی ’خلاف ورزی’ پر گورنر سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں شکایت دائر کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے الیکشن سیل کے ان چارج تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کی توجہ ان رپورٹس کی جانب مبذول کروائی جس کے مطابق گورنر سندھ نے آنے والے سینیٹ انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کے اُمیدواروں، پی ٹی آئی کے اراکین سندھ اسمبلی اور وفاقی حکومت میں پی ٹی آئی کے اتحادیوں کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی امیدواروں کی کامیابی کے لیے گورنر ہاؤس سندھ میں ایک اجلاس میں حکمت عملی مرتب کی گئی۔
مزید پڑھیں: ای سی پی نے صدر اور گورنرز کو سینیٹ انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا
واضح رہے کہ مذکورہ شکایات ای سی پی کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے جاری کردہ اس ضابطہ اخلاق کے ایک روز بعد دائر کی گئی جس میں صدر اور گورنرز کو کسی بھی طرح کی انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔
شکایت میں پی ٹی آئی کی صوبائی ایڈوائزری کونسل کے اخبارات میں شامل بیان کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی امیدواروں کے انتخاب پر گورنر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا بلکہ ان کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
خط میں کہا گیا کہ ’اگرچہ پی ٹی آئی اُمیدواروں کا انتخاب ہمارا معاملہ نہیں لیکن بیان میں تصدیق کی گئی کہ غلط یا صحیح امیدواروں کا انتخاب سندھ (کے) گورنر کی جانب سے کیا گیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈ کا معاملہ کیا ہے؟
مذکورہ خط کے مطابق یہ ’ای سی پی کے ضابطہ اخلاق کے رول (5) کی سنگین خلاف ورزی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’صدر اور گورنرز سینیٹ کے انتخابات سے متعلق کسی قسم کی انتخابی مہم کا حصہ نہیں ہوں گے اور ان کے متعلقہ دفاتر سمیت گھر بھی اس سلسلے میں استعمال نہیں ہوں گے‘۔
خط میں کہا گیا کہ ’بادی النظر میں یہ واضح ہوگیا ہے کہ گورنر نے صاف اور شفاف انتخابات کے عمل پر اثر انداز ہونے اور مداخلت کے لیے نہ صرف گورنر کی حیثیت کا استعمال کیا بلکہ مہم اور انتخابی مہم کے مقصد کے لیے گورنر ہاؤس کراچی کی حدود کو بھی استعمال کیا‘۔
ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ '22 فروری 2021 کو آپ کی صدرات میں ضابطہ اخلاق پر ہونے والے مشاورتی اجلاس میں پی ٹی آئی نمائندے کی موجودگی کے پس منظر میں ضابطہ اخلاق کی یہ صریح خلاف ورزی زیادہ خطرناک ہوجاتی ہے‘۔
یہ خبر 28 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی