• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کراچی: اے ٹی سی جج کا حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر سماعت سے انکار

شائع February 24, 2021
منتظم جج نے معاملہ انسداد دہشت گردی عدالت 3 کو بھجوا دیا — فائل فوٹو / اے پی پی
منتظم جج نے معاملہ انسداد دہشت گردی عدالت 3 کو بھجوا دیا — فائل فوٹو / اے پی پی

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت سننے سے انکار کردیا۔

گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج نے درخواست ضمانت عدالت 16 کے جج کو سماعت کے لیے منتقل کردی تھیں۔

بدھ کو حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت جج کے سامنے پیش کی گئی، تاہم انہوں نے خود کو معاملے سے الگ کرتے ہوئے سماعت سے انکار کردیا۔

عدالتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ انسداد دہشت گردی عدالت 16 کے جج نے منتظم جج کو ریفرنس بھیجتے ہوئے معاملے پر سماعت کے لیے اپنی عدم دستیابی ظاہر کردی اور کسی اور عدالت کو معاملہ منتقل کرنے کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں: حکومت سندھ نے جیل میں غنڈوں کے ذریعے مجھ پر حملہ کروایا، حلیم عادل شیخ کا دعویٰ

ذرائع نے کہا کہ اس کے بعد منتظم جج نے معاملہ انسداد دہشت گردی عدالت 3 کو بھجوا دیا اور قانون کے مطابق درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ کو صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس-88 ملیر میں ضمنی انتخاب کے موقع پر کشیدگی پھیلانے، فائرنگ، اقدام قتل اور دہشت گردی کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے 25 فروری تک ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا اور تفتیشی افسر کو ہدایت کی تھی کہ ملزمان کو اگلی سماعت میں تفتیشی رپورٹ کے ساتھ پیش کریں۔

حلیم عادل شیخ سمیت دیگر زیر حراست افراد کے خلاف میمن گوٹھ اور گڈاپ ٹاؤن تھانوں میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 147، 148، 149، 170، 171، 186، 114، 324، 353، 427 اور 337 ایچ کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے تحت دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ کی حلیم عادل شیخ پر سینٹرل جیل میں حملے کی تردید

دو روز قبل پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا تھا کہ حکومت سندھ نے سینٹرل جیل میں اپنے 50 سے 60 مجرمان، قیدیوں اور غنڈوں کے ذریعے ان پر حملہ کراویا۔

تاہم حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے حلیم عادل شیخ پر سینٹرل جیل میں حملے کے واقعے کی تردید کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024