• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ایف بی آر کو نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ایجنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت

شائع February 15, 2021
وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو تمام نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ایجنٹس کو رجسٹر کرنے بھی کا کہا، رپورٹ - فائل فوٹو:اے پی پی
وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو تمام نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ایجنٹس کو رجسٹر کرنے بھی کا کہا، رپورٹ - فائل فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ وہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت نان کمپلائنٹ ود ہولڈنگ ایجنٹس کے خلاف کارروائی کا آغاز کرے اور اسے حتمی شکل دے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایف بی آر کو ٹیکس رول پر تمام نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ایجنٹس کو رجسٹر کرنے اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 165 کے تحت ود ہولڈنگ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کو بھی یقینی بنانے کا کہہ دیا۔

ایف بی آر کو ہدایت کی گئی کہ وہ کارروائی کرے اور محتسب کو 60 دن میں تعمیلی رپورٹ پیش کرے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر اور تاجروں کے درمیان مذاکرات بحال

اتوار کو محتسب کے دفتر کے جاری بیان کے مطابق ایف بی آر کے فراہم کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ود ہولڈنگ ایجنٹس کی کُل تعداد 11 ہزار 723 ہے اور ان میں سے 6 ہزار 406 ٹیکس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236 سی اور 236 کے، کے تحت غیر منقولہ جائیدادوں کی فروخت، خریداری اور منتقلی / رجسٹریشن کے وقت وصول کیے جانے والے ایڈوانس ٹیکس کی نگرانی میں ایف بی آر کی ناکامی کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

تفتیش کے دوران یہ پتا چلا کہ زیادہ تر ود ہولڈنگ ایجنٹ، جو این ٹی این پر ہیں، ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹ کے نان فائلرز تھے اور وہ آرڈیننس کے سیکشن 165 کے تحت اس کو جمع کرانے کے پابند تھے۔

مزید یہ کہ اس طرح سرکاری خزانہ بہت زیادہ جائز ٹیکس کھو رہا ہے جو ایف بی آر کو لازماً جمع کرنا چاہیے، جہاں بھی یہ لاگو ہوتا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے

واضح رہے کہ ایف بی آر کی رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں مجموعی وصولی 22 کھرب 10 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 21 کھرب 94 ارب روپے رہی جو 16 ارب روپے کی کمی ظاہر کرتی ہے۔

تاہم سالانہ ریونیو کی وصولی میں 5 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کہ اسی عرصے کے دوران 20 کھرب 92 ارب روپے تھی۔

سالانہ ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کو 21-2020 کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون) کے دوران 27 کھرب 69 ارب روپے جمع کرنا ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024