پنجاب: انٹر پول کی اطلاع پر چائلڈ پورنوگرافی کے الزام میں 2 افراد گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اٹلی سے انٹرپول کی اطلاع پر بین الاقوامی چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق رابطے کے شبہ میں دو افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے اعلیٰ عہدیدار محمد اقبال نے بتایا کہ 'گرفتاریاں سیالکوٹ کے نواح میں صبح سویرے چھاپے کے بعد عمل میں آئیں'۔
مزیدپڑھیں: اسلام آباد: چائلڈ پورنوگرافی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع تھا جب انٹرپول نے پاکستان میں چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق کسی مجرمانہ آپریشن کی موجودگی کے بارے میں پاکستان کو معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے غیرملکی خبررساں ادارے 'اے پی' کو بتایا کہ کمپیوٹر سے حاصل کردہ مواد سے ظاہر ہوا ہے مبینہ طور پر ان افراد میں سے ایک کا تولق 'کسی بین الاقوامی گروہ سے تھا اور ڈارک ویب پر چائلڈ فحاشی کی ویڈیو پوسٹ کرتا تھا'۔
واضح رہے کہ ڈارک ویب سائٹس سرچ انجنوں میں بظاہر نظر نہیں آتیں اور اس کے لیے مخصوص سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چائلد پورنوگرافی کے سب سے زیادہ کیسز رواں سال رپورٹ ہوئے، ایف آئی اے
محمد اقبال نے بتایا کہ پہلے ملزم کی گرفتاری کے بعد ان سے پوچھ گچھ کی گئی ، جس کے نتیجے میں وہ اس علاقے سے ایک ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا لیکن دو دیگر ملزمان تاحال فرارہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت ان دونوں افراد کو 24 گھنٹوں کے اندر جج کے روبرو پیش کرنا ہوگا اور ملزمان سے مزید تفتیش کے لیے مزید وقت طلب کیا جائے گا۔
گزشتہ برس اگست میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ اطفال کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں پورونو گرافی کے کیسز سب سے زیادہ رواں سال کے دوران رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور اب تک 13 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
مزیدپڑھیں: کراچی: 'چائلڈ پورنوگرافی' کیس میں مدرسے کے استاد کا جوڈیشل ریمانڈ
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام نے بچوں کی فحش ویڈیوز کے معاملے پر کمیٹی کو بریفنگ دی تھی۔
سائبر کرائم حکام نے کہا تھا کہ پاکستان کو چائلڈ پورنو گرافی کو اپ لوڈ کرنے اور ڈاون لوڈ کرنے والوں کا ڈیٹا ملنا شروع ہوگیا ہے اور معلومات کے مطابق زیادہ تر پورنو گرافی کیسز میں انفرادی طور پر لوگ ملوث ہیں۔