'ارطغرل' سے آج تک کوئی مسئلہ نہیں رہا، یاسر حسین
پاکستانی شوبز شخصیات میں غیر ملکی ڈراموں اور خصوصی طور پر ’ارطغرل غازی‘ کو پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کرنے کے معاملے پر اس وقت سے ہی بحث و تکرار جاری ہے جب سے اس ڈرامے کو پاکستان میں نشر کیا جا رہا ہے۔
ڈرامے کو سرکاری ٹی وی سے نشر کیے جانے پر جن شوبز شخصیات نے سخت برہمی کا اظہار کیا، ان میں یاسر حسین بھی شامل ہیں۔
یاسر حسین نے شروع سے ہی اس ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت کی اور اب ان کا اس حوالے سے نیا بیان سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں: شان اور ریما کے بعد یاسر حسین بھی ’ارطغرل غازی‘ کو دکھانے پر ناخوش
اداکار یاسر حسین نے گزشتہ برس نہ صرف ترک ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت کی تھی بلکہ وہ ڈرامے کی اداکارہ اسرا بلگیچ کو پاکستانی کمپنیوں کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کرنے کے بھی خلاف تھے۔
علاوہ ازیں یاسر حسین مختلف اوقات میں ارطغرل غازی اور ان کی کاسٹ کو پاکستان میں حد سے زیادہ سراہنے پر بھی ان پر تنقید کرتے رہے اور انہوں نے ستمبر میں بھی ترک اداکاروں کو مبہم انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وہ ارطغرل غازی اور ان کی کاسٹ کو پاکستان میں حد سے زیادہ سراہنے پر بھی ان پر تنقید کرتے آئے ہیں۔
اور اب ان کا ایک نیا بیان سامنے آیا ہے کہ انہیں ترک ڈرامے ارطغرل غازی سے کبھی کوئی مسئلہ نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں: میری ہر بات کو ترک اداکاروں سے مت جوڑیں، یاسر حسین
ٹائم آؤٹ ود احسن خان میں ترک ڈرامے ارطغرل غازی سے متعلق یاسر حسین نے کہا کہ میرا تو 'ارطغرل' سے آج تک کوئی مسئلہ نہیں رہا، میرا مسئلہ تو پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی ہمارا ادارہ ہے، اسے غیر ملکی ڈرامے نشر کرنے کے بجائے اپنا نیا مواد بنانا چاہیے۔
یاسر حسین کا کہنا تھا کہ 'ارطغرل' اسلامی تاریخ پرمبنی ایک ڈراما ہے اور اسے ہمیں خود بنانا چاہیے۔
ایسے ڈرامے پروڈیوس کرنے سے متعلق سوال پر یاسر حسین کا کہنا تھا کہ ہم ایسے ڈرامے بناسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی سوچا تھا کیا کہ ہم ایسے سیٹس پر شوز کریں گے؟ انہوں نے ماضٰی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب پی ٹی وی پر شوز ہوا کرتے تھے تو صرف 4 لائٹیں لگی ہوتی تھیں اور سامنے انور مقصود صاحب بیٹھے ہوتے تھے۔
یاسر حسین نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں ہمارے پاس آج اچھا مواد بھی ہے، سیٹس بھی ہیں، لائٹس بھی ہیں، کیمرے دیکھیں کون سے ہیں تو ہمیں ایسے ڈرامے خود پروڈیوس کرنے چاہئیں۔