سندھ کیلئے مختص کورونا ویکسین کی 84 ہزار خوراکیں کراچی پہنچ گئیں
پاکستان میں عالمی وبا کورونا ویکسین لگانے کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے اور چین سے ملنے والی ویکسین میں صوبہ سندھ کے لیے مختص 84 ہزار خوراک کراچی پہنچ گئی۔
سندھ میں کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کل (3فروری) ہوگا، جس کے لیے کراچی میں 9 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کورونا ویکسینیشن مہم کا باضابطہ آغاز کردیا
این سی او سی نے اپنے مختصر بیان میں کہا کہ ویکسین تمام وفاقی اکائیوں کو بھیج دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے پرواز کے ذریعے بھیج دی گئی ہے اور یہ مہم کل سے شروع ہوگی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں کورونا ویکسین کی مہم کا آغاز کیا تھا جہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویکسین تمام صوبوں میں شفاف طریقے سے تقسیم ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ چین سمیت اپنی پوری ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں جنہوں نے بہت محنت کی اور چین کی جانب سے 5 لاکھ ویکسین وصول ہوئی ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے زور دیا کہ 'سب سے پہلے کورونا ویکسین طبی عملے کو دی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ان افراد کو ویکسین دی جائے گی جنہیں کورونا سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے'۔
عمران خان نے کہا کہ تمام صوبوں میں ویکسین کی تقسیم منصفانہ ہوگی، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم نے ویکسین کسی ایک صوبے میں زیادہ تقسیم کی ہیں'۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا تھا کہ سندھ میں کورونا ویکسین 3 فروری سے لگنا شروع ہوگی اور پہلے مرحلے میں طبی عملے کو لگائی جائے گی۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چین سے منگوائی گئی ویکسین سائنو فارم وائرس کے خلاف 90 فیصد کارآمد ہے اور پہلے مرحلے میں کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والے صف اول کے طبی عملے کو لگائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کورونا ویکیسن 3 فروری سے دستیاب ہوگی، صوبائی وزیر صحت
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کورنگی ہسپتال، اربن ہیلتھ سینٹر ملیر، اوجھا ہسپتال، قطر ہسپتال، جناح ہسپتال، خالق ڈینو ہال، لیاقت آباد ہسپتال اور چلڈرن ہسپتال میں ویکسین دستیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا تھا کہ لمز جامشورو، ایم سی ایچ سینٹر شہید بینظیر آباد کو ایڈلٹ ویکسینین سینٹر (اے وی سی) بنایا گیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا تھا کہ ویکسین کے لیے کراچی کے تمام اضلاع کی سہولت کو مد نظر رکھا گیا ہے اور ویکسین کی ٹریسنگ کے لیے نیشنل امیونائزیشن مانیٹرنگ سسٹم میں دستاویزات بھی جاری کی جارہی ہیں اور ویکسین لگانے کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیٹا مرتب کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ دوسرے مرحلے میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد جبکہ دیگر شہریوں کو آخری مرحلے میں ویکسین لگائی جائے گی اور آخری مرحلے میں ویکسین سینٹرز کی تعداد سندھ کے تمام اضلاع میں بڑھائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جن اضلاع میں کورونا کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں ان اضلاع کا ویکسین کے لیے انتخاب پہلے کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یکم فروری کو چین سے کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی تھی جسے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نور خان ایئربیس پر وصول کیا تھا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین سے کووڈ۔19 ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ چین نے 5 لاکھ خوراکیں عطیہ کیں ہیں، سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین دی جائے گی، ویکسین کے لیے 4 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ ورکرز نے درخواست دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ویکسین کو ذخیرہ اور مختلف وفاقی اکائیوں خصوصاً سندھ اور بلوچستان کو فضائی راستوں سے فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں۔