• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

حکومت نے نوازشریف، مسلم لیگ (ن) کے بغض میں پاکستان کو داؤ پر لگادیا، سعد رفیق

شائع January 31, 2021
سعد رفیق نے کہا کہ گجرانوالہ سے بھیجا گیا ڈی ایس پی اس کھیل کا مرکزی کردار ہے —فوٹو: ڈان نیوز
سعد رفیق نے کہا کہ گجرانوالہ سے بھیجا گیا ڈی ایس پی اس کھیل کا مرکزی کردار ہے —فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سیالکوٹ میں پارٹی رہنما کی ہاؤسنگ اسکیم کو گرانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے بغض میں ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

لاہور میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیالکوٹ ڈسکا میں قومی اسمبلی اور وزیر آباد میں صوبائی اسمبلی کے ایک، ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو کھوکھر پیلس گرانے سے روک دیا

ان کا کہنا تھا کہ ڈسکا میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی نگرانی میں حکومت نے غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا بازار گرم کر رکھا ہے، افتخار الحسن شاہ کے بیٹے عطا شاہ کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں گھمایا گیا اور ان پر ہیروئن ڈالنے کی کوشش کی گئی، بعض پولیس افسران نے اس مکروہ عمل کا حصہ بننے سے انکار کیا لیکن گجرانوالہ سے بھیجا گیا ڈی ایس پی اس سارے کھیل کا مرکزی کردار تھا۔

'غیرقانون اقدام کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی'

انہوں نے کہا کہ افتخارالحسن کے بیٹے کو نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ ان پر منشیات ڈالی گئیں جو جھوٹ تھا اور اگلے دن عدالت سے رہائی ہوئی لیکن حراست کے دوران اس ڈی ایس پی کے پرائیویٹ گارڈز نے مارپیٹ کی ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی اور کوشش ہوگی ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت مقدمہ درج ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ڈپٹی کمشنرز، محکمہ مال یا دیگر محکموں کے افسران یا مختلف ریاستی اداروں کے سرکاری ملازم اس دھونس اور دھمکی میں ملوث ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ بھی ہمارے ریڈار پر ہیں اور ہم ان کی فہرستیں بنا رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ممکن نہیں ہے کہ آپ قانون ہاتھ میں لیں، بے گناہوں کے ساتھ ظلم کریں اور پھر نکل جائیں، جیسا کہ لاہور میں کھوکھر برادران کے ساتھ کیا گیا، ان کے گھر گرا دیے گئے اور انہیں دھمکیاں دی گئیں لیکن لاہور ہائی کورٹ نے انہیں اس توڑ پھوڑ سے روک دیا اور توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت مسلسل کرپشن کی پڑیا بیچنے کی کوشش کر رہی ہے، وہ پڑیا جس کا چورن اب کوئی نہیں خریدتا کیونکہ یہ حکومت میں پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: زمین پر قبضے کا الزام: مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر گرفتار

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک ان سے چل نہیں رہا، ادارے، معیشت انہوں نے تباہ کردی ہے، گلیوں اور بازاروں میں لوگ انہیں بد دعائیں دے رہے ہیں جبکہ یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی نااہلی، نالائقی، کرپشن، اقربا پروری اور بد انتظامی کا بوجھ کسی طرح اپوزیشن پر منتقل ہو لیکن ایسا نہیں ہوسکتا۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سابق میئر سیالکوٹ پر آج صبح حملہ کیا گیا، ان کی ہاؤسنگ اسکیم کے دفاتر کو گرا کر کروڑوں کا نقصان کیا گیا اور ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے اپنی وفاداری تبدیل نہیں کی اور اپنے قدموں پر کھڑے ہیں، یہ سکہ شاہی پورے پنجاب میں جاری ہے۔

اس موقع پر سیالکوٹ کے سابق میئر چوہدری توحید اختر نے بتایا کہ ہماری کینٹ ہاؤسنگ اسکیم ہے، جس کی منظوری 2017 میں دی گئی اور قانون کے مطابق اس میں کام شروع ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صبح سویرے اس پر ہلہ بول دیا گیا جس سے وہاں پر بنائے گئے ہمارے کمیونٹی سینٹر کو گرا دیا گیا۔

'ٹرانسپرنسی نے حکومت کا منہ کالا کر دیا'

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھی یہ کہتے ہوئے تھکتے نہیں تھے کہ پہلے کرپٹ تھے اور ہم دودھ کے دھلے ہوئے ہیں تو ان دودھ کے دھلے سے کوئی پوچھے کہ جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا حوالہ برسوں سے دیتے تھے، اس نے تو آپ کی حکومت کا منہ کالا کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان اور نیچے چلا گیا ہے، آپ نے کرپشن کرپشن کی رٹ لگائی ہوئی ہے اب آپ اپنا حساب دینے کی تیاری کیجیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی احتساب کے ادارے نے سوائے جھوٹ بولنے اور براڈ شیٹ کو تاوان ادا کرنے کے کون سی ریکوری کی ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے بغض میں آپ نے پورے ملک کو داؤ پر لگا دیا، لوگوں کے کاروبار تباہ کرتے ہیں، لوگوں کا سکون برباد کرتے ہیں اور ایک ایک فرد کو نشانہ بناتے ہیں۔

'اس سے پہلے اس طرح کی حکومتی روش نہیں دیکھی'

حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ نے ہر شہر میں اپنے ٹارگٹ مقرر کیے ہوئے ہیں اور پچھلے دنوں ایک فہرست جاری کی کہ یہ قبضہ گروپ ہیں اور اس میں چن چن کر مسلم لیگ (ن) کے نام ڈال دیے، یہ سفید جھوٹ کب تک بیچیں گے جبکہ کوئی شخص اپنے نظریے سے نہیں ہٹا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا ایل ڈی اے سٹی کیس میں لیگی رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جھوٹ بولتی ہے اور انتقام لیتی ہے، اس ملک میں چار مارشل لا لگے ہیں لیکن موجودہ حکومت کی جیسی روش ہم نے پہلے نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران صرف یہ چاہتا ہے کہ اس کے سارے مخالفین ختم ہوں لیکن ہم ختم نہیں ہوں گے، نہ ہماری آواز بند کرسکیں گے اور نہ مسلم لیگ (ن) کو دیوار سے لگا پائیں اور نہ ہی پی ڈی ایم کو ختم کرسکیں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ اصلاح کے نام پر ملک میں فساد اور انتشار پیدا کر رہے ہیں، آپ نے لوگوں کو گالی کی سیاست سکھائی اور گالی دینے والوں کی پوری نسل کھڑی کی ہے اور اب ریاستی اداروں کا بدترین استعمال کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی سرکاری افسران ہیں جن سے جب صحیح کام لیا گیا تو پنجاب کی حالت بدلی اور مرکزی حکومت میں خدمات انجام دیں، اب چن چن کر بزدل اور کرپٹ افسران کو تعینات کیا جا رہا ہے۔

خواجہ آصف کی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کیا گیا، فردوس عاشق اعوان

اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت لوٹ مار اور ڈاکا زنی کے خلاف کوشاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں خواجہ آصف، ان کی اہلیہ، بیٹے اور سیالکوٹ کے سابق میئر کی جانب سے 2017 میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 137 کینال کی منظوری حاصل کی گئی تھی جہاں 13 مرلے میں پارک کی جگہ پر غیرقانونی کمرشل پلازا تعمیر کیا گیا اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس پلازے کے حوالے سے محکمے کی جانب سے مالکان کو نوٹس بھیجا گیا کہ غیر قانونی تعمیرات کو خود مسمار کردیں لیکن نوٹس ملنے کے باوجود مالکان نے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کیا اور کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنا شروع کردیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج پتا لگ گیا کہ قانون اور قانون کی عمل داری حرکت میں آگئی ہے کیونکہ انہوں نے نوٹس کا مذاق اڑایا اور سمجھتے تھے کہ قانون ان کے گھر کی لونڈی رہا ہے لیکن آج قانون نے اپنا راستہ بنایا اور اپنی طاقت کو منوایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے بعد عمارت کو سیل کیا گیا لیکن انہوں نے تالا توڑ کر استعمال شروع کر دیا تھا یعنی پہلے نوٹس کو پاؤں تلے روندا پھر سیل کی گئی عمارت کا تالا توڑا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ آج قانون نے ایک دفعہ پر انگڑائی لی، اپنی طاقت کا لوہا منوا کر اس عمارت کو مسمار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024