• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان یکم فروری سے مینوئل ویزوں کا اجرا روک دے گا

شائع January 29, 2021
پاکستان نے کئی سال قبل مینوئل پاسپورٹ کا اجرا روک دیا تھا—تصویر: کری ایٹو کامنز
پاکستان نے کئی سال قبل مینوئل پاسپورٹ کا اجرا روک دیا تھا—تصویر: کری ایٹو کامنز

واشنگٹن: پاکستان آئندہ ماہ سے مینوئل ویزوں کا اجرا بند کردے گا اور غیر مقیم پاکستانیوں اور دیگر افراد، جو وہاں کا سفر کرنا چاہتے ہیں، انہیں الیکٹرانک یا ای-ویزوں کے لیے آن لائن اپلائی کرنے کا کہا گیا ہے۔

واشنگٹن میں موجود پاکستانی سفارت خانے نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 'ای-ویزا طریقہ کار پر عملدرآمد کے سلسلے میں حکومت پاکستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے امریکا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانے یکم فروری 2021 سے مینوئل ویزوں کا اجرا روک دیں گے'۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا کہ 'ویزا حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو آن لائن http://visa.nadra.gov.pk/ پر اپنی درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کی جاتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ویزا کا حصول کتنا آسان؟

سفارت خانے کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس تبدیلی کا اطلاق دنیا بھر میں موجود تمام پاکستانی سفارت خانوں پر ہوگا اور وہ یکم فروری سے مینوئل ویزوں کا اجرا روک دیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے کئی سال قبل مینوئل پاسپورٹ کا اجرا روک دیا تھا۔

ویزوں کے علاوہ پاکستانی سفارتخانے قومی شناختی کارڈ اور اسی طرح کی دیگر دستاویزات کے لیے بھی درخواستیں نہیں وصول کرسکیں گی اور اب یہ تمام خدمات آن لائن دستیاب ہوں گی۔

یہی تبدیلی شمالی امریکا اور یورپ میں بالخصوص دوہری شہریت کی اجازت نہ دینے والے ممالک میں مقیم پاکستانیوں پر اثر انداز ہوگی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ویزے کیلئے 89 ہزار سے زائد غیر ملکیوں کی درخواستیں موصول

حتیٰ کہ آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکا جیسے ممالک جو دہری شہریت کی اجازت دیتے ہیں وہاں لوگ اپنے پاسپورٹ پر ویزے کی مہر لگواکر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیوں کہ اپنے آبائی ملک کے پاسپورٹ پر سفر کرنا اکثر شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔

مذکورہ پیش رفت پر ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری سعادت علی نے کہا کہ 'یہ ان لوگوں کے لیے اچھا ہے جو کمپیوٹر کے استعمال میں مہارت رکھتے ہیں لیکن بہت سے ایسے افراد ہیں جنہیں یہ معلومات نہیں ہیں اس لیے ہمیں ان کی مدد کرنے کے لیے کوئی نظام بنانے کی ضرورت ہے'۔


یہ خبر 29 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024