تحریک انصاف نے جے یو آئی (ف) کے خلاف فارن فنڈنگ کی درخواست دائر کردی
حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف ان کی جماعت کے سینئر رہنما کی جانب سے مختلف ٹاک شوز میں فارن فنڈنگ کے اعتراف کی بنیاد پر الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے۔
الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے خلاف فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے درخواست جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ حافظ حسین احمد نے کئی بار میڈیا پر ٹاک شوز میں اعتراف کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے عراق اور لیبیا سے فارن فنڈنگ لی، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ کا الزام لگایا اور الیکشن کمیشن کے باہر آکر احتجاج کرتے رہے لیکن اب ان کا اپنا فارن فنڈنگ کا بھانڈا ان کے سینئر رہنما نے پھوڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) اور چک شہزاد کی جائیدادیں بھی اسی سرمائے سے خریدی گئی ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس سے خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہیں کہتا، وزیر اعظم
فرخ حبیب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھاگنے نہیں دیں گے، انہیں جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کی بنیاد رکھنے والی تمام جماعتیں اکٹھی ہوچکی ہیں، فارن فنڈنگ کی بنیاد نواز شریف نے رکھی اور انہوں نے اسامہ بن لادن سے خاتون کی حکمرانی کے خاتمے کے لیے ایک کروڑ ڈالر لیے، بے نظیر بھٹو نے اپنی آپ بیتی میں اس بارے میں لکھا ہے، یہ کس منہ سے فارن فنڈنگ کا سوال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں چیلنج کیا کہ اسکروٹنی کمیٹی میں فارن فنڈنگ کیس کی سماعت اوپن ہو، اب یہ سامنے آئیں اور اس چیلنج کو قبول کریں۔
ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم نے اسکروٹنی کمیٹی کو تمام ریکارڈ فراہم کردیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز بھی اپنی رسیدیں دیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن بتائیں کہ انہوں نے کس ایجنڈے کے تحت فارن فنڈنگ لی، کیا لانگ مارچ کے لیے بھی فارن فنڈنگ ہوئی۔
مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس کا مرکزی ملزم عمران خان ہے، مولانا فضل الرحمٰن
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج کیا تھا اور 2014 سے زیر التوا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر فیصلے کا مطالبہ کیا تھا۔
چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں زیر سماعت فارن فنڈنگ کیس کی سماعت براہ راست ٹی وی پر دکھانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام پارٹیوں کے سربراہوں کو بھی بٹھا دینا چاہیے۔
تاہم الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ان کی اسکروٹنی کمیٹی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طاقت اور حیثیت رکھتی ہے اور وہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت نہیں کر سکتی۔