یمن: ڈرون حملے میں پانچ القاعدہ جنگجو ہلاک
عدن: یمن کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ ملک کے مشرق میں ڈرون حملے کے نتیجے میں القاعدہ کے پانچ جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں- یہ حملہ لقاعدہ کی جانب سے ملنے والی حالیہ دہشت گردی کی دھمکیوں کے بعد جنگجو تنظیم کے خلاف ہونے کئے جانے والے اقدامات کی ایک کڑی ہے-
وزارت کے مطابق جنگجوؤں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ صوبہ حضرموت کے ایک علاقے غیل با وزیر میں ایک گاڑی میں سفر کر رہے تھے-
گو کہ یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ کہاں سے کیا گیا تاہم ایک یمنی حکام نے پہلے رائیٹرز کو بتایا تھا کہ ایک امریکی ڈرون سے میزائل فائر کیا گیا تھا-
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ انھیں ایک زوردار دھماکے کی آواز آئی تھی اور بعد میں انہوں نے ایک گاڑی کو جلتے دیکھا-
وزارت نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے قانونی کاروائی مکمل کئے جانے تک لاشوں کو ایک ہسپتال کے ممردہ خانے میں رکھا ہے-
یمن نے بدھ کے روز کہا تھا کہ انہوں نے القاعدہ کی جانب سے خلیج عدن کے ساحلی شہر مکالا اور دو مرکزی آئل اینڈ گیس فیلڈ پر قبضے کا منصوبہ ناکام بنا دیا تھا-
یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا جب واشنگٹن نے عسکریت پسندوں کی جانب سے مبینہ حملوں کی دھمکیوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں اپنے اور برطانیہ سے سفارتی مسشنز بند کر دیے ہیں-
اس سے پہلے منگل کے روز بھی یمن کے صوبہ مارب اور حضر موت میں دو مختلف ڈرون حملوں میں بھی آٹھ جنگجو ہلاک ہو گئے تھے-
پچھلے دو ہفتوں کے دوران یمن میں بڑھتے ڈرون حملوں میں القاعدہ کے تیس کے قریب جنگجو مارے جا چکے ہیں-
یمن ان مٹھی بھر ملکوں میں شامل ہے جہاں ڈرون حملوں کے بارے میں واشنگٹن مانتا ہے تاہم اس بارے میں عوامی سسطح پر تبصرے سے گریز کرتا ہے-
یمن کی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال علاقائی اور عالمی اہمیت کی حامل ہے-