• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ٹوئٹر صارفین کی تنقید، معروف شخصیات اقرار الحسن کی حمایت میں سامنے آگئیں

شائع January 18, 2021
اقرار الحسن کی کچھ ٹوئٹس پر تنقید کی گئی، جبکہ کچھ نے تو انہیں غدار تک قرار دے دیا— فائل فوٹوز: ٹوئٹر
اقرار الحسن کی کچھ ٹوئٹس پر تنقید کی گئی، جبکہ کچھ نے تو انہیں غدار تک قرار دے دیا— فائل فوٹوز: ٹوئٹر

ٹی وی میزبان سید اقرار الحسن یوں تو اپنے شو سرِ عام کی وجہ سے مقبول ہیں لیکن حال ہی میں وہ اپنے ٹوئٹس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہے تھے۔

اقرار الحسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ' بھارت بمقابلہ پاکستان، ہمیں تو یہ بھی یقین نہیں ہے کہ ہم نے ویکسین کا آرڈر دیا تھا یا نہیں، بنانا تو دور کی بات ہے'۔

انہوں نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ 'مقابلہ کرنا ہے تو تعلیم میں کریں، سائنس میں کریں، کھیل میں کریں، انفراسٹرکچر میں کریں، معیشت میں کریں، ٹیکنالوجی میں کریں اور سچ کا سامنا کریں'۔

بعدازاں اقرار الحسن نے پاکستان اور بھارت میں پبلک ٹرانسپورٹ کی تصاویر شیئر کیں جس میں پاکستان کی ٹرانسپورٹ کی حالت مایوس کن تھی۔

اقرار الحسن بس یہیں تک نہیں رکے، انہوں نے پھر نشاندہی کی کہ پاکستانی پاسپورٹ اور روپے کی قدر دیگر ممالک بالخصوص جنوبی ایشیا ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ' بدقسمتی سے ہمارا پاسپورٹ افغانستان اور صومالیہ کے درجے پر ہے، بنگلہ دیشی ٹکے کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر ایک روپے 90 پیسے اور بھارتی روپے کے مقابلے میں 2 روپے 20 پیسے ہے'۔

اقرار الحسن نے مزید لکھا تھا کہ 'اللہ ہمیں پاکستان کو صحیح معنوں میں 'زندہ باد 'بنانے کی توفیق دے'۔

تاہم اکثر ٹوئٹر صارفین کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹس پر اقرار الحسن پر تنقید کی گئی، جبکہ کچھ نے تو انہیں غدار تک قرار دے دیا۔

جس کے بعد ہی سوشل میڈیا پر ' #اقرار _ قوم _ سے معافی _ مانگو ' کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگ گیا تھا۔

تاہم شوبز شخصیات اور سیلیبریٹیز کی جانب سے اقرار الحسن کی حمایت کی گئی، اور اس حوالے سے WeSupportIqrar# کا ٰہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کررہا تھا۔

کرکٹ اسٹار شعیب اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں کہا کہ 'کسی پر تنقید کرنے سے پہلے، جو کہا جارہا ہے لازمی طور پر اس کا سیاق و سباق دیکھیں'۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیارے ملک پاکستان سے اقرار الحسن کی محبت، عقیدت اور لگن پر بحث نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی اس پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے۔

شعیب اختر کے علاوہ کرکٹر کامران اکمل نے بھی اقرار الحسن کا بھی دفاع کیا۔

کامران اکمل نے کہا کہ ہم ان کے ملک سے ان کی محبت اور عقیدت کا اندازہ ایک پوسٹ سے نہیں لگاسکتے ہیں۔

کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں اور اپنے ملک کے لیے ٹرانسپورٹ کا بہتر نظام دیکھنا ان کی خواہش ہے اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔

صحافی احتشام الحق نے ایک ٹوئٹ کیا کہ 'میں اقرار الحسن کی حمایت کرتا ہوں'۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ 'ہم سب کو اپنے پروگرامز میں مافیا کو بے نقاب کرنے، خطرات مول لینے اور سیکٹروں زندگیاں، اکثر لڑکیوں کو بچانے پر اقرار الحسن کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

احتشام الحق نے مزید لکھا کہ اس کے بجائے ہم انہیں ایجنٹ کہہ رہے ہیں اور ان کے خلاف ٹرینڈز بنارہے ہیں، یہ ناقابلِ قبول ہے۔

گلوکار و اداکار علی ظفر نے ٹوئٹ کی کہ جب ایک شخص جس نے کئی مرتبہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالا ہوم ملک کے لیے انتھک محنت کی ہو اور وہ ایک تصویر شیئر کرتا ہے جس میں وہ اپنے لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا نظام دیکھنا چاہتا ہے تو ان کی اسی محبت اور مہربانی کے جذبے کے ساتھ اس کی نیت کو دیکھیں جو انہوں نے ہمیشہ دکھایا ہے۔

اداکار عمران اشرف نے ٹوئٹ کی کہ 'میں اقرار الحسن کے بارے میں ایک چیز جانتا ہوں کہ جب بھی وہ کچھ لکھتے ہیں تو اسے انتہائی قیمتی لفظ پاکستان زندہ باد کے ساتھ مکمل کرتے ہیں، یہاں تک کہ ان کا آٹوگراف بھی پاکستان زندہ باد ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024