• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کراچی: نیوی افسر کے قتل میں ملوث ’2 عسکریت پسندوں‘ کو عمر قید

شائع January 12, 2021
عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا—فائل فوٹو: رائٹرز
عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 2013 میں پاک بحریہ کے افسر کے قتل سے متعلق کیس میں عسکریت پسند گروپ داعش سے متاثر ہونے والے 2 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم سعد عزیز عرف ٹن ٹن اور طاہر حسین منہاس عرف سائیں کراچی میں پاک بحریہ کے کیپٹن احمد کے قتل اور ان کی غیر ملکی اہلیہ کو زخمی کرنے میں قصوروار پائے گئے۔

اے ٹی سی 8 کے جج نے دونوں فریقین کے حتمی دلائل اور ثبوتوں کو ریکارڈ کرانے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

مزید پڑھیں: کراچی: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نیوی اہلکار قتل

دونوں ملزمان، جنہیں 2015 کے صفورا گوٹھ بس حملے کیس میں فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی جاچکی ہیں، انہیں جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

مزید یہ جج نے دونوں ملزمان پر 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جسے ادا نہ کرنے کی صورت میں سعد عزیز کو 6 ماہ جبکہ طاہر حسین منہاس کو 3 ماہ کی اضافہ سزا کاٹنی ہوگی۔

استغاثہ کے مطابق 4 ستمبر 2013 کو 40 سالہ کیپٹن احمد اپنی سویڈش اہلیہ کے ساتھ کار میں سفر کر رہے تھے کہ جب ایک موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح افراد نے انہیں نشانہ بنایا، اس دوران احمد جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ان کی اہلیہ کو بھی گولی لگی لیکن وہ بچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پولیس افسر کے قتل کے الزام میں گرفتار 5 ملزمان بری

اس میں کہا گیا کہ یہ جوڑا اپنے گھر سے نیوی انجینئر کالج کارساز روڈ کی طرف جارہا تھا کہ جب ان پر حملہ کیا گیا۔

پاک بحریہ کے افسر احمد اور ان کی اہلیہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کی تھیں۔

پولیس اہلکار قتل کیس

دوسری جانب اسی عدالت نے ایک پولیس اہلکار کے قتل کیس میں ملزم سعد عزیز کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

استغاثہ کے مطابق کانسٹیبل وقار ہاشمی، جو ریپڈ رسپانس فورس میں تعینات تھے، ان پر 16 اکتوبر 2014 کو نیوکراچی کے سیکٹر 11 کے میں پاور ہاؤس چورنگی پر اس وقت حملہ کرکے قتل کیا گیا تھا جب وہ ڈیوٹی سے گھر جارہے تھے، مزید یہ کہ حملہ آور واقعے کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے تھے۔


یہ خبر 12 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024