امریکا اپنے تحفظات کو بھارت کی دہشت گردی پر مرکوز کرے، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے ہچکچاہٹ کے نتیجے میں ممبئی کیس میں قانونی عمل ابھی تک تعطل کا شکار ہے لہٰذا امریکا اپنے تحفظات دہشت گردی کی بھارتی منصوبہ بندی اور فروغ کے لیے رکھے۔
کالعدم تنظیم کے رہنما کو سزا سے متعلق امریکی بیان کے ردعمل میں دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مختلف ٹوئٹس میں کہا کہ 'پاکستان اپنے دستور کی مکمل پاسداری اور اپنی عالمی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے اور بہتر عمل کے ذریعے تحقیقات، مقدمات پر کارروائی اور سزا دیے جانے کا عمل پاکستان کے قانونی نظام کے مؤثر ہونے کا مظہر ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کا قانونی نظام بیرونی عناصر یا دباؤ کے بغیر آزادی سے کام کرتا ہے'۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی عدالتوں کی طرف سے جرح کے لیے گواہ بھیجنے کے حوالے سے بھارت کی طرف سے ہچکچاہٹ کے نتیجے میں ممبئی کیس میں قانونی عمل ابھی تک تعطل کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ذکی الرحمٰن لکھوی کی سزا سے متعلق عدالتی فیصلہ حوصلہ افزا ہے، امریکا
ان کا کہنا تھا کہ 'امریکا اپنے تحفظات دہشت گردی کی بھارتی منصوبہ بندی، فروغ، مالی معاونت کے لیے رکھے جس کے پہلے ہی نمایاں قابل تردید ثبوت فراہم کیے جاچکے ہیں'۔
واضح رہے کہ دو روز قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمے میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمن لکھوی کو مجموعی طور پر 15 سال قید اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
مزید پڑھیں: دہشت گردی کی مالی معاونت: ذکی الرحمٰن لکھوی کو مجموعی طور پر 15سال قید کی سزا
امریکا نے گزشتہ روز ذکی الرحمٰن لکھوی کی سزا سے متعلق فیصلے کو 'حوصلہ افزا' قرار دیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے بیورو برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ 'اس کے جرائم دہشت گردی کی مالی اعانت سے کہیں زیادہ ہیں، پاکستان کو ممبئی حملوں سمیت دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونے کے معاملے میں ذکی الرحمٰن لکھوی کو احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے'۔