مچھ واقعے کے خلاف احتجاج: کراچی میں مظاہرین اور شہریوں میں تصادم، 6 موٹرسائیکلیں نذرآتش
کراچی میں مچھ واقعے کے خلاف احتجاج و دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ناتھا خان کے مقام پر مظاہرین اور عوام کے درمیان تصادم کے بعد 6 موٹرسائیکلوں کو نذرآتش کردیا گیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں پیش آئے واقعے میں 11 کان کنوں کے قتل پر لواحقین و ہزارہ برادری کی بڑی تعداد کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر مسلسل چھٹے روز دھرنا دیے ہوئے ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کی آمد تک پیاروں کی تدفین نہیں کریں گے۔
انہیں مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جارہی ہے، تاہم شہر قائد میں مسلسل چوتھے روز 29 مقامات پر مذہبی جماعت کے رہنما و کارکنان احتجاج کر رہے ہیں۔
اسی احتجاج کے دوران ناتھا خان پل کے قریب عوام اور مظاہرین میں تصادم دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں 6 موٹرسائیکلز کو نذرآتش کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: تدفین کیلئے آمد کی شرط رکھ کر وزیراعظم کو بلیک میل نہیں کیا جاتا، عمران خان
تھانہ شاہراہ فیصل پولیس کے ایک بیان میں بتایا کہ واقعہ ملٹری کٹ، ناتھا خان پل کے قریب پیش آیا، جہاں عوام نے 6 موٹرسائیکلوں کو نذرآتش کیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ پولیس نے صورتحال کو قابو کرکے آگ کو بجھا دی تاہم واقعے میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
دوسری جانب شہر کے 29 مقامات پر مچھ واقعے کے خلاف احتجاج مظاہرے و دھرنے جاری ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے مرکزی دھرنا ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی پر دیا جارہا ہے جبکہ دیگر مقامات پر بھی مظاہرے جاری ہیں۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ان 29 مقامات میں نمائش کے علاوہ پاور ہاؤس چورنگی، کامران چورنگی، سفاری پارک، شاہراہ فیصل نزد فلک ناز اپارٹمنٹ، ملیر 15 پر مظاہرین احتجاج و دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ عباس ٹاؤن، نیپا چورنگی گلشن اقبال، شاہ فیصل پل، خدا کی بستی، مسکن چورنگی، ناظم آباد چورنگی نمبر ایک، جوہڑ موڑ، کورنگی نمبر ڈھائی میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔
مزید یہ کہ مظاہرین اسٹیل ٹاؤن چورنگی، انچولی، بورڈ آفس ناظم آباد، صفورہ چورنگی کرن پسپتال، کے ڈی اے فلیٹ سرجانی اور عائشہ منزل پر بھی سراپا احتجاج ہیں۔
ان مقامات کے ساتھ ساتھ جن علاقوں یا مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ان میں ٹاور، میٹرو برج جانب کالونی، ناگن چورنگی، پیپلز چورنگی نارتھ ناظم آباد، ضیا الدین سے لنڈی کوتل چورنگی، اسٹار گیٹ، کورنگی کراسنگ، ملٹری گیٹ شاہراہ فیصل، سنگر چورنگی کورنگی شامل ہیں۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متبادل راستوں کا انتخاب کریں اور ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل
ساتھ ہی شہر سے باہر جانے والے افراد کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ لیاری ایکسریس وے یا نادرن بائی پاس استعمال کریں۔
واضح رہے کہ کراچی میں احتجاج کا یہ چوتھا روز ہے جس کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے اور لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مچھ واقعہ
واضح رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں مسلح افراد نے بندوق کے زور پر کمرے میں سونے والے 11 کان کنوں کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔
اس واقعے سے متعلق سامنے آنے والی معلومات سے پتا لگا تھا کہ ان مسلح افراد نے اہل تشیع ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ان 11 کوئلہ کان کنوں کے آنکھوں پر پٹی باندھی، ان کے ہاتھوں کو باندھا جس کے بعد انہیں قتل کیا گیا۔
مذکورہ واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
اس واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے اظہار مذمت کیا تھا جبکہ عمران خان نے ایف سی کو واقعے میں ملوث افراد کو انصاف میں کٹہرے میں لانے کا حکم دیا تھا۔
تاہم اس واقعے کے فوری بعد سے ہرازہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کر احتجاج شروع کردیا تھا جو ابھی تک جاری ہے اور مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک وزیراعظم نہیں آتے وہ اپنے پیاروں کی تدفین نہیں کریں گے۔