ملک بھر کی میڈیکل یونیورسٹیز کو رواں ماہ امتحانات لینے سے روک دیا گیا
اسلام آباد: جہاں ملک بھر میں ایک ہی روز میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 118 نئے کیسز اور 52 اموات رپورٹ ہوئے وہیں وزارت قومی صحت سروسز نے رواں ماہ کے دوران ملک بھر کی میڈیکل یونیورسٹیز کو امتحانات لینے سے روک دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت کے ترجمان ساجد شاہ نے بتایا کہ قومی صحت سروسز کے سیکریٹری عامر اشرف خواجہ کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ طب کے شعبے کے امتحانات یکم فروری کے بعد کروائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: بی اے، ایم اے پرائیوٹ کے طلبہ کا مستقبل خطرے میں
واضح رہے کہ چند یونیورسٹیز نے رواں ماہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا تھا اور طلبہ کے متعدد سوالات کے باوجود وہ یہ دعوٰی کر رہے تھے کہ امتحانات اعلان شدہ تاریخوں پر ہوں گے۔
ساجد شاہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ہر تعلیمی سال کے امتحانات مختلف تاریخوں پر منعقد ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ روز ہونے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی تھی'۔
انہوں نے بتایا کہ 'گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہمیں ہزاروں کالز موصول ہوئیں کیونکہ چند یونیورسٹیز نے رواں ماہ کے آخر تک بند ہونے کے باوجود امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا تھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'متعدد میڈیکل طلبہ مطالبہ کررہے تھے کہ انہیں بھی اسی طرح ترقی دی جائے جس طرح پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے طلبہ کو ترقی دی گئی تھی تاہم اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے ہوا کہ پیشہ ورانہ ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ کو بغیر امتحانات کے ترقی نہیں دی جاسکتی'۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2021 کی عام تعطیلات کس دن آئیں گی؟
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امتحانات ہوں گے اور یونیورسٹیز کو فروری میں امتحانات لینے کا پابند بنایا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ساجد شاہ نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے طلبہ کو امتحانات کی تیاری کے لیے کچھ اور ہفتے ملیں گے۔
دریں اثنا این سی او سی کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والی 52 ہلاکتوں میں سے 45 ہسپتالوں میں جاں بحق ہوئے جبکہ 7 ہسپتالوں سے باہر دم توڑ گئے۔
گزشتہ روز کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں وینٹیلیٹرز پر 313 مریض موجود ہیں۔