سندھ: پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 15 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی
کراچی: جہاں جنوری کے وسط میں حکومتِ سندھ 2 لاکھ 50 ہزار کورونا ویکسین کی فراہمی کی منتظر ہے وہیں حکام نے صوبے بھر میں فرنٹ لائن صحت کے تقریبا ایک لاکھ 15 ہزار رضاکاروں کی نشاندہی کی ہے جن کو پروگرام کے پہلے مرحلے میں دو بڑے مراکز میں ویکسین فراہم کی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام اور ذرائع نے کہا کہ ہفتوں کی محنت اور کوشش کے بعد صحت حکام نے مختلف سرکاری اور نجی تنظیموں کے ساتھ مل کر باریک بینی سے تفصیلات کے ساتھ حکمت عملی کو آگے بڑھانے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ایک عہدیدار نے اعتراف کیا کہ محکمہ صحت نے جمعہ کے روز صوبائی ویکسین ایڈمنسٹریشن کوآرڈینیشن سیل (پی وی اے سی سی) کو نوٹیفائی کیا تھا جو سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے ماہرین کے مشورے سے کورونا وائرس کے حفاظتی ٹیکوں کے پہلے پروگرام کو ڈیزائن کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا کا ایک سال، ہم اس کے بارے میں کیا جان سکے؟
تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) اور پارلیمانی سیکریٹری قاسم سومرو نے ڈان کو بتایا کہ 'تقریباً ایک لاکھ 15 ہزار صحت ورکرز، جو اس وبائی مرض میں فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں، کے بارے میں غور کیا گیا ہے'۔
قاسم سومرو کو صوبائی ویکسین ایڈمنسٹریشن سیل کا رکن مقرر کیا گیا ہے جس کی سربراہی صحت کے سیکریٹری ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ 'ان کی رجسٹریشن کے لیے یہ عمل پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے اور توقع ہے کہ کام مقررہ مدت میں مکمل ہوجائے گا، ہم سرکاری اور نجی، دونوں شعبوں میں کورونا وائرس سے نمٹنے والی صحت کی سہولیات کے انتظام کے ذریعے ڈیٹا بیس قائم کررہے ہیں اور ہمارے اقدام سے پتا چلتا ہے کہ پہلے مرحلے میں یہ تقریبا ایک لاکھ 15 ہزار رضاکاروں کو قطرے پلانے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ صحت کے رضاکاروں کے لیے وقف کیا گیا تھا جو کسی نہ کسی طرح اس چیلنج کا حصہ تھے، دوسرے مرحلے میں سینئر شہریوں اور تیسرے میں پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا مریضوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم کے بارے میں اب تک ہم کیا جان چکے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ 'پہلے مرحلے کے لیے وزیر صحت، ان کی ٹیم، محکمہ کے اعلیٰ عہدیداروں اور ہر رکن نے انتھک محنت کی ہے اور اسی وجہ سے ہمارے پاس ایک جامع منصوبہ ہے جس پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، مثال کے طور پر ایکسپو سینٹر میں ایک ہنگامی کیمپ قائم کیا جارہا ہے جہاں صحت ورکرز کو قطرے پلانے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کیا جائے گا'۔
قاسم سومرو کا کہنا تھا کہ '50 کیوبکلیس لگائے جارہے ہیں جہاں ایک دن میں 5 ہزار افراد کو ٹیکے لگائے جائیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ ہر فرد، جس کو قطرے پلائے جائیں گے، کا مختلف طریقوں سے تصدیقی جائزہ لیا جائے گا اور ویکسینیشن کے بعد اسے گھر روانگی سے قبل سینٹر کے اندر ایک مقام پر کم از کم دو گھنٹے قیام کرنے کے لیے کہا جائے گا۔