دل کی دھڑکنوں کو تیز کردینے والی 10 خوفناک فلمیں
ستمبر 2016 میں ٹورنٹو میں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ٹی آئی ایف ایف) کے دوران ایک ہارر فلم 'را' کی اسکریننگ کے دوران متعدد افراد فلم میں دکھائے جانے والے خوف ناک مناظر کو برداشت نہ کرسکے اور بے ہوش ہوگئے۔
جی ہاں یہ واقعہ فلم فیسٹیول میں فرانسیسی زبان میں بنائی جانے والی فلم کی اسکریننگ کے دوران پیش آیا جس میں دکھائے جانے والے مناظر ناظرین کے لیے کچھ زیادہ ہی خوفناک ثابت ہوئے۔
بے ہوش ہونےو الے ناظرین کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ وہاں موجود دیگر افراد میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا۔
یہ فلم ڈائریکٹر جولی ڈیوکورناﺅ کی پہلی کاوش ہے جس میں ایک سبزی خور ویٹرنری طالبہ کو دکھایا گیا ہے جو بتدریج آدم خوری کرنے لگتی ہے۔
تو سوال یہ ہے کہ کیا آپ کو ہارر فلمیں دیکھنا پسند ہیں؟ اگر ہاں تو آپ کے خیال میں سب سے زیادہ خوفزدہ کردینے والی فلم کا اعزاز کس کے حصے میں جاتا ہے؟
یہ کام ایک ویب سائٹ براڈ بینڈ چوائسز نے کیا ہے جس میں فلموں کی درجہ بندی ناظرین کی دل کی دھڑکن کی رفتار سے کی گئی، یعنی کس فلم کو دیکھتے ہوئے خوف و دہشت سے لوگوں کی دھڑکن کس حد تک تیز ہوگئی۔
ذیل میں ان 10 فلموں کے بارے میں جانیں جن کو اس ویب سائٹ نے سب سے زیادہ دہشت زدہ کردینے والی فلمیں قرار دیا۔
10۔ دی وزٹ (2015)
یہ فلم 15 سالہ بیکا اور 13 سالہ ٹیلر کی ہے جو اپنے دادا دادی کے گھر جاتے ہیں، جہاں وہ پہلے کبھی نہیں گئے ہوتے، کیونکہ ان کی ماں کا ان سے جھگڑا ہوتا ہے۔
دادا دادی اپنے پوتے، پوتی کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں مگر ہدایت کرتے ہیں کہ کبھی بھی رات ساڑھے 9 کے بعد اپنے کمرے سے باہر مت نکلیں، مگر بچے اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور پھر دہشت ناک کہانی کا آغاز ہوتا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق اس فلم کو دیکھتے ہوئے لوگوں کے دل کی دھڑکن کی رفتار 79 سے 100 فی منٹ تک رہی۔
9۔ دی ڈیسینٹ (2005)
مہم جو فطرت رکھنے والی لڑکیوں کا ایک گروپ پہاڑوں پر جاتا ہے اور وہاں ایک پراسرار غار کو دریافت کرتا ہے۔
ان کو علم نہیں ہوتا کہ غار کے اندر کیا ہے، تو وہ اس میں داخل ہوتے ہیں اور باہر جانے کا راستہ چٹانوں سے بلاک ہوجاتا ہے، تو باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرتے ہوئے انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ غار میں اکیلی نہیں، اور وہاں عجیب الوضع قسم کی مخلوق ان کا شکار شروع کردیتی ہے۔
اس فلم کو دیکھتے ہوئے لوگوں کی دھڑکن کی رفتار 79 سے 122 فی منٹ رہی۔
8۔ دی بابا ڈوک
شوہر کی پرتشدد موت کے بعد ایک ماں کو اپنے بیٹے کے اندر پیدا ہونے والے خوف سے لڑنا پڑتا ہے۔
اس لڑکے کو گھر کے اندر ہر جگہ اس وقت عفریت نظر آنے لگتے ہیں، جب ایک بار وہ اپنی ماں سے ایک پراسرار کتاب باباڈوک پڑھنے کا کہتا ہے۔
اس فلم کو دیکھتے ہوئے لوگوں کی دل کی دھڑکن کی رفتار 80 سے 116 فی منٹ رہی۔
7۔ دی کنجورنگ 2 (2016)
یہ ایک اور مقبول ہارر فلم کا سیکوئل ہے جس میں وارن میاں بیوی 4 بچوں اور ان کی ماں کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جن کی ایک بیٹی کو گھر میں موجود آسیب کا سامنا ہوتا ہے، جبکہ اثرات پورے گھرانے کو محسوس ہوتے ہیں۔
اس فلم کو دیکھتے ہوئے لوگوں کی دل کی دھڑکن کی رفتار 80 سے 120 فی منٹ ریکارڈ ہوئی۔
6۔ اٹ فالوز (2014)
یہ ایک ایسی انیس سالہ لڑکی کی کہانی ہے جس کے پیچھے ایک پراسرار اور ماورائی طاقت لگ جاتی ہے، اسے عجیب و غریب چیزیں نظر آتی ہیں اور اس بوجھ سے نکلنے کے لیے وہ راہ تلاش کررہی ہوتی ہے تاکہ وہ زندگی کو خوفناک خواب سے باہر نکال سکے۔
اس ماورائی طاقت کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے لڑکی کو قتل کرنا۔
اس فلم نے لوگوں کی دھڑکنوں کی رفتار کو 81 سے 93 فی منٹ تک بڑھا دیا۔
05۔ پیرا نارمل ایکٹیویٹی (2007)
یہ ایک ایسے جوڑے کی کہانی ہے جو ایک مضافاتی علاقے گھر میں منتقل ہوتا ہے اور وہاں رات کو ایک ماورائی قوت انہیں پریشان کردیتی ہے۔
یہ فلم پر تشدد اور رونگٹے کھڑے کرنے والے مناظر سے بھرپور ہے، جس میں نظر نہ آنے والی قوت ہی فلم کی کاسٹ کو خود کو اذیت پہنچانے اور تشدد کرنے پر اکساتی ہے اور فلم میں کئی بار اداکار خود کو ہی مارتے نظر آتے ہیں۔
اس فلم نے لوگوں کے دل کو فی منٹ 82 سے 127 منٹ تک دھڑکنے پر مجبور کیا۔
04۔ ہریڈیٹیری (2018)
فلم کو دیکھتے ہوئے زیادہ تر وقت یہی لگتا ہے کہ جیسے یہ ذہنی امراض پر لوگوں میں کی جانے والی ایک تحقیق ہے، فلم میں اینی گراہم کی والدہ کے انتقال کے بعد ان کے خاندان کے ساتھ عجیب چیزیں ہونے لگتی ہیں۔
یہ خاندان پہلے ہی کچھ زیادہ اچھا نہیں ہوتا اور پھر ان کے بارے میں ایسے راز سامنے آنے لگتے ہیں، جو رونگٹے کھڑے کردیتے ہیں۔
اس فلم کو دیکھتے ہوئے لوگوں کی دھڑکنوں کی رفتار فی منٹ 83 سے 109 رہی۔
03۔ دی کنجورنگ (2013)
وارن خاندان کی یہ پہلی فلم ہے جس کی کامیابی نے اس کنجورنگ یونیورس کی بنیاد رکھی۔
یہ فلم حقیقی واقعات پر مبنی بتائی جاتی ہے جس میں ایک خاندان کو دکھایا گیا ہے جو ایک آسیب کے ہاتھوں پریشان ہوتا ہے۔
اس فلم کو دیکھنے والے افراد کی دھڑکن کی رفتار 84 سے 129 فی منٹ تک ریکارڈ ہوئی۔
02۔ انسیڈئیس (2010)
یہ ایک ایسے بچے کی کہانی ہے جس کی روح نیند کے دوران گھومنے نکل جاتی ہے جس کے نتیجے میں روحیں اس کے گھر جمع ہونے لگتی ہیں تاکہ اس بچے کے جسم پر قبضہ کرسکیں اور گھروالے پریشان ہوتے ہیں کہ کوما میں گئے اپنے بیٹے کو کیسے بچائیں۔
اس فلم کو دیکھنے والے ناظرین کی دھڑکنوں کی رفتار 85 سے 133 فی منٹ تک رہی۔
01۔ سنیسٹر (2012)
یہ ایک مصنف اور اس کے خاندان کی کہانی ہے جو اپنے نئے گھر میں ایسی ویڈیو کیسٹس دریافت کرتا ہے جس میں 1960 کی دہائی میں ایک سیریل کلر کے بارے میں معلومات ہوتی ہے۔
مگر جب وہ تحقیقات کرتا ہے تو یہ معاملہ پراسرار سے دہشتناک ہونے لگتا ہے کیونکہ اسے عجیب تجربات کا سامنا ہوتا ہے۔
اس فلم کو دیکھنے والوں کی دھڑکنوں کی رفتار اوسطا 86 سے 131 فی منٹ تک رہی۔