• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان کے اعتراض پر سعودی عرب نے 'کرنل' چاول کی رجسٹریشن منسوخ کردی

شائع December 9, 2020
پاکستان چاول پیدا کرنے والا دنیا کا 13واں بڑا ملک جبکہ چاول برآمد کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
پاکستان چاول پیدا کرنے والا دنیا کا 13واں بڑا ملک جبکہ چاول برآمد کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان نے بیرونِ ملک مقیم چاول کمپنی کے ٹریڈ مارک کے لیے ‘کرنل’ کی غیرقانونی رجسٹریشن منسوخ کرانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشیر تجارت نے اپنے ٹوئٹس میں اس ملک یا اس کمپنی کا نام نہیں بتایا جس نے تجارتی نشان کی رجسٹریشن طلب کی تھی لیکن مختلف وزارتوں کے سینئر عہدیداروں سے بات چیت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ رجسٹریشن سعودی عرب میں ہوئی تھی۔

یہ دوسرا موقع ہے جب سعودی عرب میں کسی کمپنی نے کرنل چاول کے مشہور ٹریڈ مارک کی اجارہ داری کی کوشش کی گئی، 2003 میں پاکستان سمیت مختلف ذرائع سے چاول کی درآمد کرنے والی ایک معروف سعودی کمپنی نے تجارتی نشان 'کرنل' کی رجسٹریشن کے لیے درخواست دی، تاہم جدہ میں پاکستانی مشن کے تجارتی دھڑے کی جانب سے بروقت کارروائی سے سعودی حکام مجبوراً مملکت میں اندراج سے انکار پر مجبور ہو گئے۔

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے چیئرمین عبدالقیوم پراچہ نے ڈان کو بتایا کہ یہ معاملہ سعودی حکومت نے طے کیا ہے۔

مزید پڑھیں: باسمتی چاول کی ملکیت کے حوالے سے بھارتی دعویٰ چیلنج کرنے کا فیصلہ

انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی نشان کی منسوخی سے پاکستانی برانڈز کو زیادہ تحفظ ملے گا اور مزید برآمدات بھی ہوں گی۔

نہ تو سرکاری عہدے داروں اور نہ ہی ریپ چیئرمین نے اس کمپنی کا نام ظاہر کیا جس نے ’کرنل‘ کو ٹریڈ مارک کے طور پر رجسٹرڈ کیا تھا۔

رواں سال 6 اگست کو ریپ نے جلد از جلد قرارداد کے لیے سعودی حکومت کے ساتھ سفارتی طور پر اس مسئلے کو اٹھانے کے لیے وزارت تجارت کو ایک خط بھیجا تھا۔

وزارت کو بتایا گیا کہ چاول کی برآمد کرنے والی ایک سعودی عرب کی کمپنی نے غیرقانونی طور پر 'کرنل' نام کو بطور برانڈ درج کیا ہے جو پاکستان میں پیدا ہونے والی ایک پریمیم چاول کی قسم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چاولوں میں زہر کی موجودگی کے بارے میں جانتے ہیں؟

فصل کے مطابق لفظ 'کرنل' اور 'کرنیل' میں بہت مماثلت ہے، ایسوسی ایشن کا خیال ہے کہ ملتے جلتے الفاظ سے دنیا بھر کے صارفین الجھن میں پڑ جاتے ہیں۔

ریپ کی درخواست پر ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے یہ معاملہ سعودی حکام کے ساتھ اس کے تجارتی نشان کی فہرست سے 'کرنل' لفظ کو منسوخ کرنے کے لیے اٹھایا ہے کیونکہ 'سپر کرنل' پاکستان میں اگائی جانے والی چاول کی ایک قسم ہے اور قانونی طور پر اسے برانڈ کے نام کے طور پر رجسٹر نہیں کیا جاسکتا ہے۔

مشیر تجارت نے ڈان کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں منسوخی کا سرٹیفکیٹ مل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی دانشورانہ املاک کے غیر منصفانہ استعمال کے مترادف ہے کیونکہ یہ لفظ سپر کرنل کے مساوی ہے جو چاول کی ایک پاکستانی قسم ہے۔

مشیر نے معاملے کو وزارت تجارت کے نوٹس میں لانے پر ریپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں برآمد کنندگان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ وزارت تجارت کو اس طرح کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے رہیں تاکہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستان کی دانشورانہ املاک کا تحفظ کرسکیں۔

ریپ کے مطابق پاکستان چاول پیدا کرنے والا دنیا کا 13واں بڑا ملک جبکہ چاول برآمد کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے جس کا چاول کی عالمی صنعت میں 15 فیصد حصہ ہے۔

چاول کی مختلف اقسام، جو پاکستان میں اگائی جاتی ہیں، ان میں سپر باسمتی اور سپر کرنل باسمتی چاول بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024