• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

31 دسمبر تک ارکان اسمبلی پارٹی قائدین کے پاس استعفے جمع کرا دیں، مولانا فضل الرحمٰن

شائع December 8, 2020
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج جعلی وزیر اعظم نے ایسے باتیں کیں جیسے وہ نشے میں بول رہے ہوں — فوٹو: ڈان نیوز
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج جعلی وزیر اعظم نے ایسے باتیں کیں جیسے وہ نشے میں بول رہے ہوں — فوٹو: ڈان نیوز

جمعیت علمائے اسلام (ف) اور حکومت مخالف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلیوں کو 31 دسمبر تک پارٹی قائدین کے پاس استعفے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'پی ڈی ایم اجلاس میں تمام سربراہان نے اپنی اپنی پارٹیوں کا موقف پیش کیا، آج جعلی وزیر اعظم نے ایسے باتیں کیں جیسے وہ نشے میں بول رہے ہوں، وہ ڈائیلاگ نہیں بلکہ ہم سے این آر او مانگ رہے ہیں جبکہ لاہور جلسے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ملتان سے بھی برا حشر کردیا جائے گا۔'

انہوں نے کہا کہ 31 دسمبر تک تمام پارٹیوں کے ارکان پارٹی قائدین کے پاس استعفے جمع کرا دیں، استعفے دیے تو ان کی طرح نہیں چاٹیں گے، کل اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس میں اسلام آباد لانگ مارچ کی تاریخ طے کی جائے گی اور ملک میں پہیا جام ہڑتال، شٹر ڈاؤن کا شیڈول طے ہوگا جبکہ اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں جلسوں اور مظاہروں کا شیڈول بھی طے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: استعفوں سے متعلق حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے ہوگا، پی ڈی ایم

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فرق پڑ چکا، کرسی ہل چکی، اب ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے جبکہ ہم نے سوچا بھی نہیں کہ گرفتاری کیا چیز ہوتی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم مستقل مزاجی کے ساتھ اپنے معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں، عوام کو مایوس نہیں کریں گے، عوام کا اعتماد خراب نہیں کریں گے جبکہ لاہور کا جلسہ تاریخی ہوگا اور حکومت کے لیے آخری کیل ثابت ہوگا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'جو مولانا صاحب نے بات کردی ہم سب کی بات وہی ہے'۔

مزید پڑھیں: استعفے دیے تو یہ بھول جائیں کہ ضمنی انتخابات ہوں گے، پی ڈی ایم رہنما

قبل ازیں مولانا فضل الرحمٰن کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور سابق صدر و پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر قائدین بھی اجلاس میں شریک تھے۔

استعفوں کے حوالے سے اتفاق رائے ہو چکا، ترجمان پی ڈی ایم

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے ترجمان میاں افتخار نے کہا کہ استعفوں کے حوالے سے اتفاق رائے ہو چکا، مرحلہ وار کا تعین اسٹیرنگ کمیٹی میں کریں گے۔

نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیوں واپس آئیں، تحریک کی کامیابی کے لیے ان کا آنا ضروری نہیں، چھوٹے میاں یعنی شہباز شریف ہی کافی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ استعفوں، شٹر ڈاؤن، پہیہ جام پر بات ہوچکی ہے، اب ہم نے اسٹیرنگ کمیٹی میں شیڈول پر بات کرنی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024