• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

راولپنڈی: پی ڈی ایم کی ریلی کے بعد 150 افراد کے خلاف مقدمہ

شائع December 7, 2020
راولپنڈی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی ریلی کا ایک منظر — فوٹو: وائٹ اسٹار
راولپنڈی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی ریلی کا ایک منظر — فوٹو: وائٹ اسٹار

راولپنڈی: اپوزیشن کارکنوں کے خلاف حکومتی کارروائی کے خلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی طرف سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کال پر احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر کامران مارکیٹ میں جامع اسلامیہ مسجد کے سامنے مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کے 300 سے زائد کارکنان جمع ہوئے اور راولپنڈی پریس کلب کی طرف مارچ کیا، وہ نعرے بازی کر رہے تھے اور پارٹی پرچم تھامے ہوئے تھے، مظاہرین نے 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کے لاہور کا جلسہ کامیاب بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

مزید پڑھیں: پشاور، ملتان میں پی ڈی ایم جلسوں کے بعد کورونا کیسز میں اضافہ ہورہاہے، شبلی فراز

ملتان میں ایک جلسہ عام کے دوران فضل الرحمٰن نے اپوزیشن کارکنوں پر حکومت کے کریک ڈاؤن کے خلاف جمعہ اور اتوار کو تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ریلی پر امن طریقے سے ختم ہو گئی لیکن کووڈ-19 کے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جے ڈی آئی میں شامل مختلف جماعتوں کے 150 کارکنوں سمیت مقامی پی ڈی ایم قیادت کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، کنٹونمنٹ پولیس نے پی ڈی ایم کے 12 رہنماؤں اور 150 سیاسی کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔

ایف آئی آر میں نامزد پی ڈی ایم رہنماؤں میں جے یو آئی راولپنڈی کے امیر ڈاکٹر ضیا الرحمٰن، مسلم لیگ (ن) کے ڈویژنل صدر ملک ابرار، مسلم لیگ (ن) کے میٹروپولیٹن کے سربراہ اور راولپنڈی کے سابق میئر سردار نسیم شامل ہیں۔

یہ ایف آئی آر حفظان صحت کے انسپکٹر حامد محمود کی شکایت پر درج کی گئی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ ریلی کے شرکا نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں پی ڈی ایم کا جلسہ: احکامات کی خلاف ورزی پر سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ

لیکن پی ڈی ایم رہنماؤں نے پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مظاہرے کرنا لوگوں کا جمہوری حق ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے ڈویژنل صدر ملک ابرار احمد نے کہا تاجروں نے بھی ریلیاں نکالیں لیکن انتظامیہ نے سیاسی کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیاسی کارکنوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کو چیلنج کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سٹی کے صدر بابر جدون نے کہا کہ اپوزیشن کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج قابل مذمت عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے 126 دن کا دھرنا دیا لیکن اب جب حزب اختلاف کے اراکین اپنے حقوق کا استعمال کررہے ہیں تو ان سے بدتمیزی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، گھنٹہ گھر چوک جلسہ گاہ میں تبدیل

ریلی میں مسلم لیگ (ن) سٹی کے صدر سردار نسیم خان نے شرکت کی اور جے یو آئی-ایف کی نمائندگی ڈاکٹر ضیا الرحمٰن، مولانا عبد المجید ہزاروی اور دیگر نے کی، پیپلز پارٹی کے راجا مقصود اور دیگر کارکنان بھی موجود تھے۔

مقررین نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوگوں کو مہنگائی، توانائی کے بحران اور بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024