• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم

شائع December 1, 2020
جنرل وے فینگے نے کہا کہ چین کی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتی ہے — فوٹو: پی آئی ڈی
جنرل وے فینگے نے کہا کہ چین کی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتی ہے — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان نے چین کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے ترقیاتی ماڈل نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور پاکستان بھی اس کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان سے چین کے وزیر دفاع و اسٹیٹ قونصلر جنرل وے فینگے نے ملاقات کی۔

جنرل وے فینگے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان کا تین روزہ دورہ کر رہے ہیں اور ان کے دورے کا مقصد پاک ۔ چین تعلقات کو مزید مضبوط اور وسعت دینا ہے۔

وزیر اعظم نے ان کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کورونا وائرس وبا کے دوران باقاعدہ اعلیٰ سطح کے دوروں اور تبادلوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی اعتماد اور مشترکہ نظریات پر مبنی اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ 'ون چائنا' پالیسی پر مضبوطی سے عمل کیا اور بنیادی قومی مفاد کے امور پر چین کی حمایت کی۔

— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

جنرل وے فینگے نے وزیراعظم کو صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیان کی طرف سے جذبہ خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ چین کی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتی ہے۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر بھرپور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا تذکرہ کیا۔

انہوں نے چین کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ترقیاتی ماڈل نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور پاکستان بھی چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔

عمران خان نے پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف میں مسلسل معاونت پر چین کی تعریف کی۔

انہوں نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے میں بھی چین کی کامیابی کو سراہا اور پاکستان میں وبا سے نمٹنے کے لیے چین کی حکومت اور عوام کی طرف سے ہر طرح کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے تناظر میں مقبوضہ جموں و کشمیر پر چین کے اصولی موقف کی بھرپور تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آر ایس ایس اور بی جے پی اقلیتوں کے خلاف جابرانہ کارروائیاں کررہی ہیں اور بے گناہ کشمیریوں کی آواز دبائی جارہی ہے۔

انہوں نے بھارت کے بالادستی کے عزائم اور توسیع پسندانہ ایجنڈے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ہندو بالادستی کا منصوبہ خطے میں امن و استحکام کو متاثر کر رہا ہے۔

عمران خان نے زور دیا کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ایک عظیم منصوبہ ہے جس کے خطے پر شاندار سماجی اور معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔

جنرل وے فینگے نے کہا کہ پاکستان، چین کا قریبی دوست، بہترین ہمسایہ اور برادر ملک ہے۔

انہوں نے پاک ۔ چین تعلقات کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے چین کی قیادت کی طرف سے مختلف شعبوں میں ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو باہمی مفادات کے تحفظ کے لیے اجتماعی کوششیں کرنی چاہیئں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024