• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت پر کوئی پابندی نہیں، زلفی بخاری

شائع November 26, 2020 اپ ڈیٹ November 27, 2020
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے — فوٹو: پی ٹی آئی
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے — فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے پاکستانیوں کو ورک ویزوں کے اجرا روکنے سے متعلق میڈیا رپورٹس کی تردید کردی۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستانی افرادی قوت کی برآمد پر کوئی پابندی نہیں لگی ہے'۔

مزید پڑھیں: یو اے ای نے پاکستان سمیت 12 ممالک کیلئے وزٹ ویزے کا اجرا معطل کردیا

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں زلفی بخاری نے کہا کہ 'میڈیا رپورٹس کے برخلاف یو اے ای کے وزیر برائے انسانی وسائل ناصر بن تھانوی الحملی نے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستانی افرادی قوت کی برآمد پر کوئی پابندی نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات ان کارکنوں کو ترجیح دے رہا تھا جو ورچوئل لیبر مارکیٹ ڈیٹابیس پر رجسٹرڈ تھے اور کووڈ 19 کی وجہ سے ہونے والی معاشی بحران کی وجہ سے انہیں چھوڑ دیا گیا تھا۔

یہ ٹوئٹس ان خبروں کے ایک روز بعد سامنے آئے ہیں کہ متحدہ عرب امارات نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان، افغانستان اور متعدد مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کو عارضی طور پر نیا ویزا جاری کرنا بند کردیا ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

زلفی بخاری نے کہا کہ عرب ریاست 10 سالہ گولڈن ویزا کے لیے درخواستوں کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے یو اے ای کی قیادت کے ساتھ تعاون کے لیے مستعد ہیں'۔

حکمراں جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے متحدہ عرب امارات کے وزیر سے زلفی بخاری کے ساتھ ورچوئل ملاقات کے بارے میں بھی ٹوئٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایمیریٹس ایئرلائن نے 'سخت شرائط' کے ساتھ پاکستان کیلئے پروازیں بحال کردیں

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے معاون خوصی 'پاکستانی افرادی قوت پر پابندی سے متعلق منفی رپورٹس کو ختم کرنا' چاہتے ہیں۔

چند روز قبل میڈیا رپورٹس آئی تھیں کہ متحدہ عرب امارات نے عارضی طور پر پاکستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں کو ویزا جاری کرنا بند کردیا ہے۔

دفتر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے فیصلے کو 'کووڈ 19 کی دوسری لہر کے تناظر میں سمجھا جائے'۔

دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ 'ہم اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے متعلقہ حکام سے باضابطہ تصدیق کے خواہاں ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024