سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کی مانگ میں اضافہ
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے لیے ورک ویزے کی بحالی کے بعد سلطنت میں پاکستانی ورکرز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اوورسیز ایمپلائیمنٹ اینڈ بیورو آف امیگریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالشکور سومرو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہونے کے بعد مختلف ریکروٹمنٹ ایجنسیز نے بھرتیوں کا عمل بھی شروع کر دیا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ دو ماہ قبل آنا شروع ہوگئی تھی لیکن ویزے پر پابندی کی وجہ سے بھرتیوں کا عمل شروع نہیں ہوا تھا، تاہم سعودی عرب میں ویزے کی اجازت کے بعد رواں ماہ 7 ہزار سے زائد ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہوئی ہے، جس کے بعد بھرتیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے'۔
بیورو حکام کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں، ذاتی ملازمین اور مختلف کمپنیوں کی جانب سے بھی ورکرز کی مانگ بڑھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستانی ورکرز کیلئے ویزوں کے اجرا کا عمل شروع کردیا
سعودی عرب کی جانب سے ڈاکٹرز، کمپیوٹر پروگرامرز، انجینیئرز، الیکٹریشنز، سیلز مین اور ڈرائیورز سمیت مختلف شعبوں میں بھرتیوں کے لیے پاکستانی ملازمین کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔
عبدالشکور سومرو نے بتایا کہ ’لاک ڈاؤن کے باعث تقریباً 60 ہزار ایسے ورکرز تھے جنہیں ویزا جاری ہوچکا تھا، لیکن سفری پابندیوں کے باعث وہ ملازمت پر نہیں جاسکے تھے، ان کے ویزے میں توسیع کا آغاز بھی کر دیا ہے'۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے باعث سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت دیگر ممالک سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانی نوکریاں ختم ہونے یا ویزے کی میعاد ختم ہونے پر پاکستان واپس آگئے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث بیرون ملک مقیم 41 ہزار پاکستانیوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستان کی درخواست پر انٹری اور ایگزٹ ویزے کی مدت بڑھانے کا اعلان کردیا
یاد رہے کہ نومبر کے اوائل میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پاکستان میں سعودی عرب کے سفارت خانے نے سفری پابندیوں کے باعث مملکت نہ جا پانے والے ورکرز کو ویزوں کے دوبارہ اجرا کا عمل شروع کر دیا جس سے 30 ہزار پاکستانی مستفید ہوں گے۔
سعودی سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان پاکستانیوں کے پرانے ویزوں کی منسوخی اور نئے ویزوں کے اجرا کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جو کورونا سے پہلے سعودی عرب روانگی کے لیے تیار تھے لیکن سفری پابندیوں کے باعث روانہ نہ ہو سکے تھے اور ان کے ویزا کی میعاد ختم ہوگئی تھی۔