وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کو ایک اور خط
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں سمیت مقبوضہ کشمیر کی سنگین اور تازہ صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو خط بھیج دیا۔
دفتر خارجہ سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق خط میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جس سے ہندوستان کی جانب سے امن اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام متحدہ کو دے دیے
خط میں خاص طور پر مقبوضہ علاقے میں ہونے والی غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
وزیر خارجہ نے خط میں سلامتی کونسل کو بھارتی فوجی قبضے، زمین ضبط کرنے، غیر کشمیریوں کی آباد کاری اور غیر قانونی بستیوں کے قیام کی ایک وسیع حکمت عملی کے نفاذ سے بھی آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھارتی ایجنڈے کے نتیجے میں مقامی کشمیری اپنی سیاسی اور ثقافتی شناخت اور حق ملکیت کھو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے تعاون سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 بحال ہوگا، فاروق عبداللہ
خط میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی طرف سے بلا اشتعال سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور شہری آبادی والے علاقوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔
رواں سال بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی 2 ہزار 700 سے زائد مرتبہ خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 25 بے گناہ افراد شہید اور 200 سے زائد معصوم شہری شدید زخمی ہو گئے۔
وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی براہ راست ذمہ داریوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بھارت کو متنازع علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل اور سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے روکے جن میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے جائز حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ خط اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال سے باقاعدگی سے آگاہ کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازع کے حل کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں دکاندار کا ماورائے عدالت قتل، پاکستان کا اظہار مذمت
یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کی دہشت گردی کے حوالے سے انکشافات سے بھرپور ڈوزیئر جاری کیے جانے کے بعد سے بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز دفتر خارجہ نے اس سلسلے میں جاری خصوصی بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کیے جانے کے بعد بھارتی حکومت نے جھوٹے بیانیے، من گھڑت ثبوت اور جھوٹی کارروائیوں سے مزین پاکستان مخالف مہم کو مزید تیز کردیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزارت خارجہ کی ذومعنی پریس بریفنگ ی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بریفنگ مقبوضہ کشمیر میں مبینہ طور پر کیے گئے کسی حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ایک اور مذموم کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 'مودی کی آباد کاری اسکیم'، 4 لاکھ سے زائد نئے ڈومیسائل جار
انہوں نے کہا تھا کہ من گھڑت اور بے بنیاد الزامات پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے بیانیے کو بچانے اور مقبوضہ کشمیر میں اس کی ریاستی دہشت گردی سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کی ہندوستان کی مایوس کن کوششوں کی عکاسی کے سوا کچھ نہیں۔
دفتر خارجہ نے عالمی برادری خبردار کیا تھا کہ علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے ارادے سے بھارت جھوٹی کاروائی کر سکتا ہے۔