• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

صنفی تشدد کے خاتمے سے متعلق یورپی یونین کی 16 روزہ خصوصی مہم

مہم کے ذریعے سوشل میڈیا پر ملک بھر میں صنفی تشدد کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے والے ہیروز کو سامنے لایا جائے گا۔
شائع November 25, 2020 اپ ڈیٹ December 1, 2020

یورپی یونین (ای یو) کے پاکستان سے متعلق خصوصی وفد نے ڈان ڈاٹ کام کے ساتھ صنفی بنیاد پر ہونے والے تشدد کے خاتمے کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کی 16 دن کی خصوصی مہم کا آن لائن آغاز کردیا۔

پاکستانی شی روز نامی خصوصی آن لائن مہم کے دوران صارفین کی ایسے مرد یا خواتین کی تصاویر یا ویڈیوز بھیجنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، جن سے متعلق صارفین کو یقین ہو کہ وہ اپنے کردار کے باعث سماج میں خواتین کی نمایاں جگہ بنانے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

مذکورہ مہم کو یورپی یونین کے تحت ہر سال 25 نومبر سے 10 دسمبر تک اس مقصد کے تحت منایا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں صنفی تشدد کے واقعات کو نمایاں کرنا ہے اور اس مہم کا اختتام 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ہوگا۔

مذکورہ مہم کو کسی خاص تھیم کے تحت منایا جاتا ہے اور اس سال کی تھیم 'فنڈ، جواب دینا، روکنا اور اکٹھا کرنا ہے'۔

مذکورہ تھیم کو رواں برس کورونا کی وبا کے دوران خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کے واقعات کو دیکھتے ہوئے منتخب کیا گیا ہے۔

مہم کے حوالے سے یورپی یونین کے پاکستانی وفد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ دنیا بھر میں خواتین اور بچوں پر ہونے والے صفنی تشدد کے خلاف ہیں اور اس کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس مہم میں یورپی یونین کی ایسی 10 کہانیاں بھی شامل ہیں، جن کے ذریعے پاکستانی خواتین و مرد حضرات نے سماج کی فرسودہ روایات کو نظر انداز کرتے ہوئے معاشرے میں خواتین کے حقوق اور نمایاں مقام کے لیے آواز بلند کی۔

مذکورہ مہم کے لیے سوشل میڈیا صارفین اردو یا انگریزی میں 'SHEro' کے عنوان کے تحت ایسی خواتین کی کہانیاں اور تصاویر ہمیں بھیج سکتے ہیں جنہوں نے معاشرے سے تشدد یا صنفی تفریق کے خاتمے کے لیے فرسودہ روایات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اہم کارنامے سر انجام دیے ہوں۔

صارفین کی جانب سے بھیجی جانے والی اسٹوریز میں سے 3 بہترین اسٹوریز کو انعامات بھی دیے جائیں گے۔

مہم کے حوالے سے پاکستان میں موجود یورپی یونین کی سفیر ایندرولا کمنارا نے کہا کہ صنفی تشدد کے خاتمے کے لیے مرد و خواتین کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی لیے یورپی یونین 'SHEroes' کے نام سے مہم چلا رہا ہے، تاکہ انفرادی کاوشیں کرنے والے افراد کی کہانیاں سامنے آ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مہم کورونا کی وبا کے دوران خطرناک حد تک بڑھ جانے والے صنفی تشدد کو سامنے لانے کا ایک نادر موقع ہے۔

اس مہم میں شامل ہونے کے لیے سوشل میڈیا صارفین کو اپنے فیس بک، انسٹاگرام یا ٹوئٹر پر صنفی تشدد کا خاتمہ کرنے کے لیے کردار ادا کرنے والے افراد کی کہانیاں شیئر کرنی ہوں گی۔

ایسے صارفین کو کہانیاں شیئر کرتے وقت PakistaniSHEro# کا ہیش ٹیگ استعمال کرنا ہوگا اور اپنی پوسٹس کو پبلک کرنا ہوگا۔

مہم میں شامل کہانیوں میں سے 3 شارٹ لسٹ ہونی والی کہانیوں کو ڈان ڈاٹ کام کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیا جائے گا اور جیتنے والے خوش نصیبوں کو آئی پیڈ اور فٹنس بینڈ سمیت خصوصی انعامات دیے جائیں گے۔

مذکورہ مہم کے حوالے سے مزید جاننے کے لیے سوشل میڈیا پر #PakistaniSHEro کو فالو کریں اور دیکھیں کہ کس طرح اس مہم میں شامل ہوا جا سکتا ہے اور کیسی اسٹوریز شیئر کی جا سکتی ہیں۔