• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

موٹاپے سے خود کو بچانا چاہتے ہیں؟

شائع November 19, 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

جسمانی وزن میں اضافے سے پریشان ہیں اور بڑھتی توند سے نجات چاہتے ہیں ؟ تو اپنی غذا میں اس تبدیلی کو فوری اپنالیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق 1975 سے دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں لگ بھگ 3 گنا اضافہ ہوا ہے، مثال کے طور پر 2016 میں ایک ارب 90 کروڑ سے زائد بالغ افراد کو زیادہ جسمانی وزن کا حامل قرار دیا گیا تھا۔

ان مین سے 65 کروڑ سے زیادہ موٹاپے کا شکار تھے اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہ اضافی وزن ذیابیطس، دل کی شریانوں کے امراض، کچھ اقسام کے کینسر اور دیگر متعدد بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تاہم اپنی غذا میں زیادہ پروٹین والی خوراک کا اضافہ کرکے جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانے میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں جائزہ لیا گیا تھا کہ زیادہ پروٹین والی غذائئیں کس حد تک جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دے سکتی ہیں۔

اس مقصد کے لیے زیادہ پروٹین والی غذا کا موازنہ روایتی امریکی غذا سے کیا گیا۔

اس تحقیق میں شامل البرٹا یونیورسٹی کی محقق کامیلا اولیوریا نے بتایا کہ دنیا بھر میں موٹاپے کے صحت پر اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ حیران کن نہیں کہ غذائی حکمت عملیاں جیسے غذا کو بدل دینا اور زیادہ پروٹین کا استعمال حیران کن نہیں، تاہم اس حوالے سے زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔

اس کی جانچ پڑتال کے لیے محققین نے صحت مند اور عام وزن کے حامل 18 سے 35 سال کی عمر کے بالغ افراد کے ایک گروپ کی خدمات حاصل کی۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو زیادہ پروٹین والی غذا استعمال کرائی گئی جس میں 35 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 40 فیصد پروٹین اور 25 فیصد چکنائی شامل تھی۔

دوسرے گروپ کو اتنی ہی مقدار کی کیلوریز کا استعمال کرایا مگر اس میں کاربوہائیڈریٹس 55 فیصد، پروٹین 15 فیصد اور چکنائی 30 فیصد شامل تھی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ پروٹین والی غذا سے توانائی کا استعمال بڑھا، چربی کی تکسید کا عمل تیز ہوا جبکہ چربی کے ذخیرے کا عمل منفی ہوگیا۔

تحقیق میں یہ شواہد بھی فراہم کیے گئے کہ پروٹین والی خوراک کے مقابلے میں دوسری غذا استعمال کرنے والے افراد میں عمل دیکھنے میں نہیں آیا۔

محققین نے بتایا کہ اگرچہ یہ نتائج صحت مند اور عام وزن کے حامل افراد تک محدود ہیں، مگر اس سے غذائی ماہرین اور طبی ماہرین کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی زیادہ پروٹین والی غذا کے جسم پر مرتب حقیقی اثرات کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں زیادہ پروٹین والی غذا لوگوں کو موٹاپے اور اس سے منسلک پیچیدگیوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ پروٹین کی کئی اقسام ہیں ، تو صحت بخش اور کم چکنائی والے ذرائع کو ترجیح دینا ضروری ہے۔

ان ذرائع میں انڈے، پھلوں اور سبزیوں کے ذریعے آپ پروٹین کے ساتھ متعدد وٹامنز، منرلز اور فائبر حاصل کرسکتے ہیں، جبکہ اعتدال میں رہ کر گوشت کھانے سے بھی پروٹین کا حصول آسان ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024