• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

گلگت بلتستان میں حکومت کی تشکیل کیلئے آزاد اُمیدواروں کا اہم کردار

شائع November 17, 2020
انتخابات میں آزاد اُمیدوار تقریباً ایک تہائی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئے —تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر
انتخابات میں آزاد اُمیدوار تقریباً ایک تہائی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئے —تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر

اسلام آباد: گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں آزاد اُمیدوار تقریباً ایک تہائی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئے اور اب اسٹریٹجک اہمیت کے حامل اس خطے میں حکومت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تمام 23 حلقوں کے غیر سرکاری نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جس کے بعد 7 آزاد اُمیدوار کامیاب ہوئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 3 نشستوں، پاکستان مسلم لیگ (ن) 2 جبکہ متحدہ وحدت المسلمین جس نے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک نشست پر ایڈجسٹمنٹ کی تھی وہ ایک نشست پر کامیاب ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات: پی ٹی آئی 9 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے

چنانچہ خواتین کے لیے مخصوص 6 نشستوں میں سے پی ٹی آئی کے لیے ممکنہ 4 اور ٹیکنو کریٹس کی 3 میں سے 2 نشستیں ملنے کے بعد پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کی 33 رکنی گلگت بلتستان اسمبلی میں 16 مجموعی نشستیں ہوجائیں گی جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ اسے حکومت بنانے کے لیے ایک اور اُمیدوار کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔

—ڈان اخبار
—ڈان اخبار

اس وقت پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ کے لیے کسی اُمیدوار کو نامزد نہیں کیا جبکہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے صدر جسٹس (ر) جعفر شاہ انتخابات سے چند ہفتے پہلے ہی کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے تھے جس کے باعث جی بی ایل اے-3 گلگت-3 کی نشست پر انتخاب بھی ملتوی ہوگیا اور اب اس نشست پر 22 نومبر کو ضمنی انتخاب ہوگا۔

ایک جانب پی ٹی آئی کے کارکنان خطے میں اپنی اولین جیت کا جشن منا رہے ہیں تو دوسری جانب ملک کی 2 بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے انتخابات پر دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم، گلگت بلتستان انتخابات میں فتح کیلئے پُراعتماد

پی پی پی جو گلگت بلتستان اسمبلی کے گزشتہ انتخابات میں صرف ایک ہی نشست پر کامیابی حاصل کرسکی تھی اب گلگت، نگر اور گھانچے سے ایک ایک کر کے 3 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

تاہم سیکڑوں پی پی پی حامیوں نے گلگت شہر کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا جہاں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے ان سے خطاب بھی کیا۔

انتخابات بہت شفاف تھے، شبلی فراز

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دے کر اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا بیانہ مسترد کردیا۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے میڈیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام ہمیشہ وفاق میں حکمران کو ووٹ دیتے ہیں، پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے جمہوری سوچ کے ساتھ اپنی ترقی، خوشحالی اور روشن مستقبل کے لیے ووٹ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں پیپلز پارٹی کو راتوں رات ہرایا گیا، بلاول بھٹو زرداری

اپوزیشن کی جانب سے دھاندلی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میڈیا نے اپنے کیمروں سے الیکشن مہم کور کی ہیں اور اپوزیشن کی سینئر قیادت سے انتخابی مہم چلائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت شفاف انتخابات تھے، اگر پی ٹی آئی دھاندلی کرنا چاہتی تو وہ 23 میں سے کم از کم 14سے 15 نشستیں حاصل کرتی۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت سینیٹ انتخابات میں ہاتھ کھڑے کرنے اور الیکٹرونک ووٹنگ متعارف کروانے کے لیے انتخابی قوانین میں تبدیلیاں لائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024