• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

ایران نے القاعدہ کمانڈر کی ہلاکت سے متعلق امریکی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا

شائع November 15, 2020

ایران نے امریکی اخبار کے ان دعوؤں کو مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگست میں اسرائیل نے تہران میں القاعدہ کے اہم کمانڈر کو ہلاک کیا تھا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تہران نے امریکی میڈیا کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل اور امریکی حکام کے 'ہالی ووڈ طرز کی کہانی' پر یقین کرنے سے باز رہے۔

مزیدپڑھیں: القاعدہ کے دوسرے اہم کمانڈر کو ایران میں ہلاک کردیا گیا

نومبر کے وسط میں امریکی اخبار نے انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ اگست میں اسرائیل کے جاسوسوں نے القاعدہ کے دوسرے اہم کمانڈر کو ایران میں ہلاک کیا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ خطے میں ناکام امریکی پالیسیوں کے نتیجے میں 'دہشت گرد' گروپ تشکیل پارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں اس گروہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی مجرمانہ سرگرمیوں کی ذمہ داری کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن اور تل ابیب وقتا فوقتا میڈیا کو من گھڑت معلومات دے کر ایران کو ان گروہوں سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عبداللہ احمد عبداللہ، جو ابو محمد المصری کے نام سے پہچانے جاتے تھے، کو تہران کی ایک گلی میں دو موٹر سائیکل سواروں نے 7 اگست کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں امریکا کو مطلوب القاعدہ کا اہم رہنما مارا گیا

رپورٹ میں کہا گیا کہ ابو محمد المصری، جو القاعدہ کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کے جانشین سمجھے جاتے تھے، کی ہلاکت کو اب تک پوشیدہ رکھا گیا تھا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ابو محمد المصری کے ساتھ ان کی بیٹی و اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی بیوہ بھی ہلاک ہوئیں۔

رپورٹ میں امریکی خفیہ ایجنسی کے نامعلوم اہلکاروں کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ابو محمد المصری 2003 سے ایران کی ’تحویل‘ میں تھے لیکن وہ 2015 سے تہران کے مضافات میں رہ رہے تھے۔

امریکی انسداد دہشت گردی کے حکام کا ماننا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ایران نے انہیں امریکا کے اہداف کے خلاف استعمال کرنے کے لیے زندہ رکھا ہو۔

مزیدپڑھیں: افغانستان میں القاعدہ جنوبی ایشیا کا سربراہ ہلاک

ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ امو محمد المصری کی ہلاکت کا القاعدہ کی سرگرمیوں پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں رواں ماہ افغان فورسز نے امریکا کو انتہائی مطلوب اور القاعدہ کے ایک اہم ترین عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

افغانستان کے وزیر داخلہ مسعود اندرابی نے دعویٰ کیا تھا کہ القاعدہ کے رہنما کی ہلاکت طالبان اور القاعدہ کے مابین تعلقات کو ظاہر کرتی ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024