• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ملک میں 3 ماہ بعد کورونا وائرس کے کیسز کی مثبت شرح 5 فیصد سے متجاوز

شائع November 11, 2020
ملک میں کووڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملک میں کووڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: ملک میں جہاں ایک طرف 3 ماہ سے زائد کے وقفے کے بعد کووڈ 19 کیسز کی مثبت شرح ایک مرتبہ پھر 5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے وہیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو بتایا گیا ہے کہ مختلف شہروں میں لیبارٹریز کی جانب سے یومیہ مصدقہ کیسز 16 فیصد سے بڑھ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ مصدقہ کیسز میں اضافہ آزاد جموں اور کشمیر میں دیکھا گیا جہاں یہ 16.71 فیصد تھا، اس کے علاوہ بلوچستان میں 8.71 فیصد، سندھ میں 5.39، پنجاب میں 4.46 فیصد اور گلگت بلتستان میں 3.24 فیصد تک کیسز بڑھ گئے، مزید یہ کہ اسلام آباد اور خیبرپختونخوا میں کیسز میں بالترتیب 4.92 فیصد 4.61 فیصد تک کمی ہوئی۔

قبل ازیں 29 اکتوبر کو وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 70 دنوں بعد ملک میں کووڈ 19 کی مثبت شرح 3 فیصد سے زیادہ ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں: لاہور، راولپنڈی اور ملتان کے کئی علاقوں میں کووڈ 19 کے باعث لاک ڈاؤن

خیال رہے کہ پاکستان میں جون میں سب سے زیادہ مثبت شرح دیکھی گئی تھی اور یہ مئی کی 6 فیصد کے مقابلے میں 23 فیصد تک پہنچ گئی تھی تاہم ستمبر میں مثبت شرح کم ہوکر 1.7 فیصد تک آگئی تھی۔

این سی او سی کو دی گئی پریزینٹیشن کے مطابق 30 مارچ کو مثبت شرح 11.79 فیصد تھی، جو 25 مئی کو 19.95 فیصد اور یکم جون کو 22.24 فیصد ہوگئی تھی، بعد ازاں اس میں کمی کا رجحاں شروع ہوا تھا اور 6 جولائی کو یہ 16 فیصد، 10 اگست کو یہ 3 فیصد اور 21 ستمبر کو 1.7 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

تاہم اگلے ہی ماہ ایک مرتبہ پھر مثبت شرح میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور یہ 19 اکتوبر کو 2.49 فیصد، 2 نومبر کو 4.26 فیصد اور 10 نومبر کو 5.13 فیصد تک پہنچ گئی۔

این سی او سی کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میں اموات کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ 6 اپریل تک ملک میں 24 گھنٹے کے دوران 10 اموات سے کم رپورٹ ہورہی تھیں جو 15 جون کو 124 تک رپورٹ ہوئی تھیں، یہی نہیں بلکہ 17 اگست تک ملک میں اموات کی یومیہ شرح سنگل ڈجٹ (ایک ہندسے) میں آگئی تھی جو 12 اکتوبر کو دوبارہ دو ہندسوں میں آگئی جبکہ 10 نومبر کو 23 اموات رپورٹ ہوئیں۔

اسی طرح کووڈ 19 کی وجہ سے نئے آنے والے مریضوں کا رجحان بھی دوبارہ بڑھتا نظر آرہا ہے اور ملک بھر میں ہسپتالوں میں 131 مریض داخل ہوئے جبکہ 5 اکتوبر کو یہ تعداد 46 تک تھی۔

این سی او سی کو آگاہ کیا گیا کہ 8 ہزار 573 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ورکرز میں وائرس کی تصدیق ہوئی جو مجموعی کورونا کیسز کا 3 فیصد تھا تاہم تقریباً 96 فیصد (8 ہزار 167) صحت کی دیکھ بھال کرنے والے صحتیاب ہوگئے۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں 3 ہزار 173 وینٹی لیٹرز تھے جس میں سے ایک ہزار 245 کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے تھے جبکہ ایک ہزار 546 وینٹی لیٹرز دیگر مریضوں کے لیے تھے تاہم انہیں صرف ہنگامی صورتحال کے دوران کووڈ مریضوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا، مزید یہ کہ منگل تک 160 (13 فیصد) مختص وینٹی لیٹرز زیر استعمال تھے۔

ٹیسٹس پر ملین

اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیسٹ پر ملین پاپولیشن (آبادی میں فی 10 لاکھ پر ٹیسٹ کی شرح) کے حساب سے اسلام آباد سب سے اوپر ہے جہاں 2 لاکھ 68 ہزار 736 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن (26.87) فیصد کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا سے اموات 7 ہزار سے زائد ہوگئیں، فعال کیسز 20 ہزار سے متجاوز

اس کے علاوہ دیگر علاقوں اور صوبوں میں سندھ ٹیسٹ کرنے کے اعتبار سے پہلے نمبر پر رہا، سندھ میں 36 ہزار 347 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن ( 3.63فیصد) کیے گئے، اس کے بعد گلگت بلتستان میں 32 ہزار 69 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن ( 3.20 فیصد) کیے گئے۔

اسی طرح آزاد کشمیر میں 16 ہزار 804 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن (1.68 فیصد)، پنجاب میں 15 ہزار 357 ٹیسٹس (1.53 فیصد) فی ملین پاپولیشن، خیبرپختونخوا میں 16 ہزار 679 ٹیسٹس ( 1.46 فیصد) اور بلوچستان میں 10 ہزار 917 ٹیسٹس (1.09 فیصد) کیے گئے۔

این سی او سی کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کووڈ 19 کے فعال کیسز میں گزشتہ صرف 8 ہفتوں میں 14 ہزار سے زائد بڑھ گئے۔

10 نومبر تک ملک میں کورنا وائرس کے فعال کیسز 20 ہزار 45 تھے جو 14 ستمبر کو 5 ہزار 831 تک پہنچ گئے تھے۔


یہ خبر 11 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024