• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

جو بائیڈن کی کامیابی پر امریکا میں جشن

شائع November 8, 2020

امریکا کے صدارتی انتخاب میں 4 روز تک جاری رہنے والی غیریقینی صورتحال اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد ڈیموکریٹک اُمیدوار جو بائیڈن مطلوبہ 270 سے زائد الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کے بعد ملک کے 46ویں صدر منتخب ہوگئے۔

284 الیکٹورل ووٹس کے حصول کے بعد جو بائیڈن کے صدر اور کمالا ہیرس کے ملک کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے اعلان کے بعد امریکا بھر کی سڑکوں پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جشن مناتی دکھائی دی۔

انتخاب کے دو روز بعد بھی کوئی بھی اُمیدوار مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس حاصل نہیں کر سکا تھا اور ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے جو بائیڈن 264 جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹس ہی حاصل کرسکے تھے۔

78 سالہ جو بائیڈن امریکا کے سب سے زائد العمر صدر ہوں گے جو جنوری 2021 میں اپنا منصب سنبھالیں گے۔

جو بائیڈن کی فتح کے اعلان کے بعد امریکیوں کی بڑی تعداد وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئی — فوٹو:رائٹرز
جو بائیڈن کی فتح کے اعلان کے بعد امریکیوں کی بڑی تعداد وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئی — فوٹو:رائٹرز
الیکشن کے نتائج کے اعلان کے بعد امریکا بھر میں ڈیموکریٹ اُمیدوار کے حامی جشن مناتے دکھائی دیے — فوٹو:اے پی
الیکشن کے نتائج کے اعلان کے بعد امریکا بھر میں ڈیموکریٹ اُمیدوار کے حامی جشن مناتے دکھائی دیے — فوٹو:اے پی
نتائج کے اعلان کے بعد حامیوں نے جوبائیڈن اور کمالا ہیرس کی کامیابی پر خوشی منائی — فوٹو:اے ایف پی
نتائج کے اعلان کے بعد حامیوں نے جوبائیڈن اور کمالا ہیرس کی کامیابی پر خوشی منائی — فوٹو:اے ایف پی
ٹرمپ ٹاور کے باہر بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے جو بائیڈن کی فتح کا جشن منایا — فوٹو:اے پی
ٹرمپ ٹاور کے باہر بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے جو بائیڈن کی فتح کا جشن منایا — فوٹو:اے پی
نیویارک ٹائمز اسکوائر میں بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے بائیڈن کی فتح کا جشن منایا — فوٹو:اے پی
نیویارک ٹائمز اسکوائر میں بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے بائیڈن کی فتح کا جشن منایا — فوٹو:اے پی
پنسلوانیا میں سیاہ فام خواتین ملک کے 46ویں صدر کے انتخاب پر خوشی کا اظہار کررہی ہیں — فوٹو:اے پی
پنسلوانیا میں سیاہ فام خواتین ملک کے 46ویں صدر کے انتخاب پر خوشی کا اظہار کررہی ہیں — فوٹو:اے پی
منی سوٹا میں منفرد انداز میں انتخابی نتائج  پر ردعمل دیا گیا — فوٹو: رائٹرز
منی سوٹا میں منفرد انداز میں انتخابی نتائج پر ردعمل دیا گیا — فوٹو: رائٹرز
نیویارک میں جو بائیڈن کے انتخاب پر عوام کی ایک بڑی تعداد جشن مناتی دکھائی دی — فوٹو: نیویارک ٹائمز
نیویارک میں جو بائیڈن کے انتخاب پر عوام کی ایک بڑی تعداد جشن مناتی دکھائی دی — فوٹو: نیویارک ٹائمز
شمالی کیرولینا میں ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حامی آمنے سامنے آگئے تھے — فوٹو:رائٹرز
شمالی کیرولینا میں ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حامی آمنے سامنے آگئے تھے — فوٹو:رائٹرز
ٹائمز اسکوائر میں ٹرمپ سے متعلق طنزیہ پلے کارڈ بھی دکھائی دیے—فوٹو: اے پی
ٹائمز اسکوائر میں ٹرمپ سے متعلق طنزیہ پلے کارڈ بھی دکھائی دیے—فوٹو: اے پی
پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی مایوس دکھائی دیے— فوٹو:رائٹرز
پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی مایوس دکھائی دیے— فوٹو:رائٹرز
ریاست کیلیفورنیا میں بھی انتخابی نتائج کی خوشی منائی گئی — فوٹو:اے پی
ریاست کیلیفورنیا میں بھی انتخابی نتائج کی خوشی منائی گئی — فوٹو:اے پی
یونین اسکوائر میں بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے ڈیموکرٹ امیدوار کے منتخب ہونے کا خیر مقدم کیا— فوٹو:رائٹرز
یونین اسکوائر میں بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے ڈیموکرٹ امیدوار کے منتخب ہونے کا خیر مقدم کیا— فوٹو:رائٹرز
ویلمینگٹن میں چیس سینٹر کے باہر حامیوں  نے جو بائیڈن کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا — فوٹو:اے ایف پی
ویلمینگٹن میں چیس سینٹر کے باہر حامیوں نے جو بائیڈن کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا — فوٹو:اے ایف پی
اس موقع پر واشنگٹن مک فرسن اسکوائر بھی ایک جم غفیر دیکھا گیا —فوٹو: اے  پی
اس موقع پر واشنگٹن مک فرسن اسکوائر بھی ایک جم غفیر دیکھا گیا —فوٹو: اے پی
فلا ڈیلفیا کی سڑکوں پر بھی جو بائیڈن کے حامی خوشی  سے جھومتے دکھائی دیے —  فوٹو: اے پی
فلا ڈیلفیا کی سڑکوں پر بھی جو بائیڈن کے حامی خوشی سے جھومتے دکھائی دیے — فوٹو: اے پی
نتائج کے اعلان سے قبل ڈونلڈٹرمپ ورجینیا  میں ٹرمپ نیشنل گولف کلب میں گولف کھیلتے دکھائی دیے— فوٹو:رائٹرز
نتائج کے اعلان سے قبل ڈونلڈٹرمپ ورجینیا میں ٹرمپ نیشنل گولف کلب میں گولف کھیلتے دکھائی دیے— فوٹو:رائٹرز
واشنگٹن میں بھی ٹرمپ کی ناکامی پر ڈیموکریٹ حامی خوش دکھائی دیے— فوٹو: اے ایف پی
واشنگٹن میں بھی ٹرمپ کی ناکامی پر ڈیموکریٹ حامی خوش دکھائی دیے— فوٹو: اے ایف پی