• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شان شاہد کی پاکستانی ڈراموں پر تنقید

شائع November 8, 2020
اداکار شان نے ڈراموں میں  طلاق کا بڑھتا ہوا رجحان دکھائے جانے پر تنقید کی— فائل فوٹو: فیس بک
اداکار شان نے ڈراموں میں طلاق کا بڑھتا ہوا رجحان دکھائے جانے پر تنقید کی— فائل فوٹو: فیس بک

چند دہائیاں قبل پاکستانی اداکار اور خصوصی طور پر ڈراما انڈسٹری سے وابستہ افراد یہ دعوے کرتے دکھائی دیتے تھے کہ پاکستانی ڈراموں کا نعم البدل پوری دنیا میں نہیں۔

تاہم گزشتہ چند سال سے پاکستانی ڈراما انڈسٹری کے نامور اداکار و ہدایت کار ہی ملکی ڈرامے کے زوال کی شکایتیں کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ایسی شکایتوں میں حال ہی میں اس وقت اضافہ ہوا جب پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر ترک ڈراما نشر کیا گیا۔

پی ٹی وی پر ترک ڈرامے ارطغرل غازی کو نشر کیے جانے کے بعد ڈراما انڈسٹری کے افراد سمیت عام شائقین بھی پاکستانی ڈراموں کے زوال اور تباہی کا ذکر کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

حال ہی میں لولی وڈ اداکار، پروڈیوسر و فلم ساز شان شاہد نے پاکستانی ڈراموں کی کہانیوں پر تنقید کی ہے۔

مزید پڑھیں: ’فحاشی‘ کا کوئی تعین نہیں کرسکتا مگر حدود ہونی چاہیے، شان شاہد

چند روز قبل میزبان مصطفیٰ چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ایک ٹوئٹ میں ڈراموں میں طلاق کی بڑھتے ہوئے رجحان پر مزاح کا انداز اپناتے ہوئے تنقید کی تھی۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں نجی ٹی وی چینل کا نام لیتے ہوئے کہا تھا کہ 'یا اللہ روز کے 60 ڈراموں میں جس جس لڑکی کو طلاق ہونے والی ہے ان کا گھر بچالے، آمین'۔

اس ٹوئٹ کے جواب میں اداکار شان نے بھی جواب دیا اور لکھا کہ آپ نے صحیح کہا کہ اب تو انہیں طلاق کا دفتر بھی کھول لینا چاہیے، اتنی پروموشن کے بعد۔

یہ بھی پڑھیں: ترک ڈراموں کے خلاف نہیں، انہیں پی ٹی وی پر چلانے کا مخالف ہوں، شان شاہد

علاوہ ازیں سوشل میڈیا صارفین نے کبھی ڈراموں کی کہانیوں پر تنقید کی، ایک اور صارف نے کہا کہ پاکستانی ڈراموں میں آج کل طلاق یا پہلی بیوی کو بغیر بتائے دوسری شادی، بیوی پر ظلم، نند کی بھابھیوں کے ساتھ لڑائیاں، اس کے علاوہ کچھ ہے ہی نہیں۔

ایک اور صارف نے ایک اور ڈرامے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈراموں میں سالی، جیجا، بہُو، سسر کے معاشقوں سے بھی معاشرے کو نجات دلائی جائے۔

اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ مطلب اب آپ چاہتے ہیں کہ لوگ ڈرامے بھی نہ دیکھیں، بند ہو جائیں ڈرامے بننا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Rizwan Nov 08, 2020 02:35pm
Yes darma band hojayega

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024