سی پیک کے کئی منصوبے مکمل ہوچکے، متعدد میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، چینی وزارت خارجہ
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے 7 سال قبل شروع کرنے سے اب تک کئی منصوبوں میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، 25 ارب ڈالر کی پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری سے کئی منصوبوں کا آغاز ہوا اور کئی مکمل ہو چکے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق اپنی معمول کی بریفنگ کے دوران ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وین بن نے کہا کہ سی پیک کے تحت جو منصوبے مکمل کیے گئے وہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے، جسے چین کے صدر شی جن پنگ کی ولولہ انگیز قیادت میں شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سارے تصور کا بنیادی مقصد پاکستان میں انفرااسٹرکچر اور بجلی کی فراہمی میں اضافہ کرنا ہے، جس سے روزگار کے متعدد مواقع پیدا ہوئے اور پاکستان کی کُل قومی پیداوار میں اضافے کا باعث بنا۔
ان کا کہنا تھا کہ انفرااسٹرکچر اور بجلی کی فراہمی کے منصوبوں سے روزگار کے 70 ہزار براہ راست مواقع پیدا ہوئے اور مجموعی طور پر پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ میں ایک سے 2 فیصد کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ
افغانستان کی مثال دیتے ہوئے ترجمان چینی وزارت خارجہ نے نے کہا کہ وہ گوادر کے راستے خوراک اور دوسری ضروری اشیا درآمد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک سے نہ صرف ان دونوں پڑوسی ممالک میں ترقی میں اضافہ ہوا بلکہ اس سے خطے میں روابط اور خوشحالی کے مقاصد حاصل کرنے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال کے وسط سے گوادر بندرگاہ پر 20 ہزار ٹن وزن کی کارگو شپنگ کا آغاز ہوا جس کے ذریعے گندم، چینی اور کھاد افغانستان پہنچی، اس طرح روزگار کے ایک ہزار مواقع پیدا ہوئے۔
دونوں ممالک کی قیادت کے اتفاق رائے سے شروع کیے گئے سی پیک منصوبے کے بارے میں وانگ وین بن نے مزید کہا کہ چین اس منصوبے کی حمایت جاری رکھے گا اور دونوں ممالک اپنی قیادت کے ویژن کے مطابق اس پر عملدرآمد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ منصوبوں میں صنعت، زراعت اور زندگی کی بنیادی سہولتوں میں تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
ترجمان نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے سی پیک منصوبوں کی تعریف کو خوش آمدید کہا۔
مزید پڑھیں: سی پیک منصوبے کووِڈ 19 سے متاثر نہیں ہوئے، چینی حکام
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی چین نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ایک انٹرویو کو سراہا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سی پیک دراصل بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا وژنری پائلٹ پراجیکٹ ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے ایک انٹرویو کے دوران سی پیک کے منصوبوں کے باعث پاکستان کے بہتر مستقبل کی امید ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان جغرافیائی، معاشی، تذویراتی حب کے طور پر ابھر رہا ہے۔
تیسرے فریق یا دیگر ممالک کی سی پیک میں شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین دوسرے ممالک کی سی پیک اور بی آر آئی کے منصوبوں میں شمولیت کا خیر مقدم کرے گا، کیونکہ اس سے علاقائی اور عالمی سطح پر ترقی اور استحکام آئے گا۔