پنجاب: فیاض الحسن سے اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا، فردوس عاشق معاون خصوصی مقرر
پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان سے ایک مرتبہ پھر محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق فردوس عاشق اعوان کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کی حیثیت سے بھی کام کرچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن کا اتحاد دسمبر تک ٹوٹ جائے گا، فیاض الحسن چوہان
پنجاب کابینہ میں رونما ہونے والی تازہ تبدیلیوں سے متعلق قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم حتمی طورپر کوئی وجہ سامنے نہیں آسکی ہیں۔
علاوہ ازیں اس نئی پیش رفت سے متعلق فیاض الحسن چوہان نے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔
ڈان کی جانب سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ وہ کابینہ میں ہونے والی تبدیلی سے واقف نہیں ہیں۔
پنجاب سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق فیاض الحسن چوہان جو پہلے وزیر کالونیز اور اطلاعات کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے اب صرف بطور وزیر کالونیز فرائض انجام دیں گے۔
اس ضمن میں خیال رہے کہ کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پر اپوزیشن کے رد عمل اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق کے متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان نے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فیاض الحسن چوہان کو ایک مرتبہ پھر پنجاب کا وزیراطلاعات بنادیا گیا
علاوہ ازیں نوٹی فکیشن کے مطابق دو دیگر صوبائی وزرا، صوبائی وزیر کوآپریٹو مہر محمد اسلم اور صوبائی وزیر جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ سے بھی ان کے قلمدان واپس لے لیے گئے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی نو منتخب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نوٹی فکیشن کا عکس شیئر کرتے ہوئے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ 'میں اپنے قائد عمران خان کی شکر گزار ہوں جنہوں نے میری قابلیت اور صلاحیت پر اعتماد کیا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'وزیراعلیٰ پنجاب کا بھی شکریہ کہ انہوں نے مجھے اپنی ٹیم کا حصہ بنایا'۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گی'۔
فردوس عاشق اعوان کون ہیں؟
فردوس عاشق اعوان 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکمرانی میں وفاقی وزیر اطلاعات رہ چکی ہیں، بعد ازاں وہ عام انتخابات میں شکست کھانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئی تھیں۔
سیاسی جماعت تبدیل کرنے کے باوجود 2018 کے عام انتخابات میں بھی اُنہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم انہیں گزشتہ سال 18 اپریل کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کیا گیا تھا، اس طرح وہ ایک سال 9 روز اس عہدے پر براجمان رہیں۔
مزید پڑھیں: فردوس عاشق کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ معاون خصوصی اطلاعات مقرر
تاہم رواں برس اپریل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سینیٹر شبلی فراز کو وزیر اطلاعات و نشریات مقرر کردیا گیا تھا جبکہ معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان سے عہدہ واپس لے لیا گیا تھا۔
فردوس عاشق اعوان کی جگہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کو وزیر اعظم کا نیا معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا تھا۔
فیاض الحسن چوہان کون ہیں؟
پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں گزشتہ برس مارچ میں فیاض الحسن نے لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کیا تھا جس میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں انہوں نے سخت الفاظ میں بھارتیوں کے بجائے 'ہندوؤں' کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مزیدپڑھیں: وفاقی کابینہ میں رد و بدل، خسرو بختیار اور حماد اظہر کے قلمدان تبدیل
ان کے بیان کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی تھی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
5 مارچ 2019 کو اقلیتی برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کو مستعفی ہونا پڑا۔
تاہم اسی سال 5 جولائی کو ان کی دوبارہ پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی اور انہیں صوبائی وزیر جنگلات بنا دیا گیا تھا۔
بعدازاں دسمبر 2019 کو فیاض الحسن چوہان کو صوبائی وزیراطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔