جب 5 سالہ بچے کے حلق سے زندہ جونک کو نکالا گیا
چین میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد کیس سامنے آیا ہے جس میں ایک 5 سالہ بچے کے حلق سے ایک زندہ جونک کو نکالا گیا جو وہاں ایک سال سے زیادہ عرصے سے موجود تھی۔
اس بچے کا تعلق چین کے صوبے یوننان کے علاقے شوانگ جیانگ سے تھا جو کافی عرصے سے مختلف بیماریوں کا شکار تھا۔
شوانگ جیانگ پیپلز ہسپتال کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ بچہ کافی عرصے سے حلق کی سوجن، سانس لینے میں مشکلات اور نیند کے دوران خراٹوں جیسی علامات سے متاثر تھا۔
اسے کئی طبی مراکز پر لے جایا گیا مگر 12 ماہ سے زائد عرصے میں حالت میں بہتری نہ آسکی۔
رپورٹ کے مطابق ناک، کان اور حلق کے ایک ماہر زو وائی ہونگ نے 2.75 انچ کی جونک کو اس بچے میں دریافت کیا۔
ہسپتال کی جانب سے جاری ویڈیو دکھایا گیا کہ کہ ڈاکٹر نے بچے کے حلق سے اس جونک کو 2 چمٹیوں کے ذریعے کھینچ کر نکال لیا۔
اس موقع پر موجود دیگر ڈاکٹراس جونک کو ابھرتے اور حرکت کرتے ہوئے دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
زو وائی ہونگ نے بتایا 'اس بچے کے نرخرے کے پیچھے سے اس جونک کو نکالا گیا، ایسا نظر آتا ہے کہ یہ جونک ہی بچے کی سانس لینے کی مشکلات کا باعث بنی ہوئی تھی'۔
انہوں نے بتایا 'ایسا ممکن ہے کہ اس بچے نے پای پیا ہو اور اس دوران انڈا یا لاروا کی شکل میں جونک جسم کے اندر چلی گئی'۔
ان کا کہنا تھا کہ والدین کو خیال رکھنا چاہیے کہ بچے کو بغیر ابلا ہوا پانی مت پینے دیں'۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کے حلق میں جونک کے لیے موزوں صورتحال نے اسے اتنے عرصے تک زندہ رکھا۔
چینی طبی ماہرین کا اس کیس کے حوالے سے کہنا تھا کہ عام طور پر جونکیں ہمارے جسموں کے اندر منہ یا نتھوں کے ذریعے چلی جاتی ہیں اور بالائی نظام تنفس میں زندہ رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے خون پر زندہ رہتی ہیں اور بتدریج بڑھ جاتی ہیں، کچھ مریضوں کو اس دوران درد یا ناک بند ہونے جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے، جبکہ کچھ میں کھانسی کا تجربہ ہوتا ہے جس میں اکثراوقات خون بھی کھانسی کے دوران نکلتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ جونکیں اتنی بڑی ہوجاتی ہیں کہ بتدریج حلق کو بلاک کردیتی ہیں جس سے سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، جس سے بچنے کا بہترین ذریعہ یہی ہے کہ کھانے کو تیز آنچ میں پکائیں، جو انڈوں کو ختم کرنے کا موثر ترین ذریعہ ہے۔