• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پاکستان نے زمبابوے کے خلاف پہلا میچ 26 رنز سے جیت لیا

شائع October 30, 2020
وہاب ریاض نے 4 اور شاہین آفریدی نے 5 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو:اے ایف پی
وہاب ریاض نے 4 اور شاہین آفریدی نے 5 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو:اے ایف پی
زمبابوین فاسٹ باؤلر پاکستانی اوپننگ بلے باز عابد علی کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی کامیاب اپیل کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
زمبابوین فاسٹ باؤلر پاکستانی اوپننگ بلے باز عابد علی کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی کامیاب اپیل کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے زمبابوے کے خلاف تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں بلے بازوں کے بعد شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض کی شان دار کارکردگی کے باعث باآسانی 26 رنز سے کامیابی حاصل کرلی۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان نے میچ میں فخر زمان کو فائنل الیون کا حصہ نہیں بنایا جبکہ حارث رؤف نے ڈیبیو کرتے ہوئے اپنا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا۔

پاکستان کی جانب سے امام الحق اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا اور ابتدا میں محتاط انداز اپناتے ہوئے ٹیم کو 47 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔

اس اوپننگ شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب عابد علی 21 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

بابر اعظم اور امام نے 42 رنز جوڑ کر اسکور کو 89 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر بابر 19 رنز بنانے کے بعد مزرگبانی کو وکٹ دے بیٹھے۔

امام الحق اچھی فارم میں نظر آئے اور نصف سنچری اسکور کی البتہ 58 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ کے نتیجے میں ان کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی۔

محمد رضوان بھی زیادہ اسکور نہ کر سکے اور 14 رنز بنانے کے بعد چسورو نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ افتخار احمد بھی صرف 12 رنز بنا سکے۔

البتہ دوسرے اینڈ سے حارث سہیل نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی، لیکن 71 رنز بنانے کے بعد سکندر رضا کو وکٹ دے بیٹھے۔

امام الحق اور حارث سہیل نے نصف سنچریاں بنائیں—فوٹو:اے ایف پی
امام الحق اور حارث سہیل نے نصف سنچریاں بنائیں—فوٹو:اے ایف پی

اس کے بعد فہیم اشرف اور عماد وسیم کی جوڑی نے 42 رنز جوڑ کر ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی کی امیدوں کو زندہ رکھا، فہیم 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

عماد وسیم نے 26 گیندوں پر دو چھکوں اور ایک چوکے کی بدولت ناقابل شکست 34 رنز کی باری کھیلی جس کی بدولت قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 281 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

زمبابوے کی جانب سے بلیسنگ مزرگبانی اور ٹنڈائی سچورو 2، 2 وکٹوں کے ساتھ کامیاب باؤلر رہے۔

شاہین شاہ آفریدی نے زمبابوے کو شروع میں ہی مشکلات سے دوچار کرتے ہوئے دونوں اوپنرز کو 28 کے اسکور پر پویلین بھیج دیا، تاہم کریگ ایرون نے ٹیلر کا ساتھ دیتے ہوئے ٹیم کو 99 رنز تک پہنچایا جبکہ ان کو عماد وسیم نے حارث رؤف کے ہاتھوں کچ کروایا، ولیمز 4 رنز کا اضافہ کرکے وہاب ریاض کو وکٹ دے بیٹھے۔

ٹیلر اور ویزلے میڈھویرے نے اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے اسکور 234 رنز تک پہنچایا لیکن اس موقع پر میڈھویرے کی ہمت جواب دے گئی۔

ویزلے میڈھویرے 61 گیندوں پر 55 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد ٹیلر بھی مزید مزاحمت نہیں کرپائے اور ٹیم کو 240 کے اسکور پر چھوڑ گئے۔

ٹیلر نے میچ کی سب سے بڑی اننگز کھیلتے ہوئے 117 گیندوں پر 112 رنز بنائے، جس میں 11 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے جبکہ شاہین آفریدی نے ان کی وکٹ حاصل کی۔

شاہین شاہ کی جانب سے ٹیلر کو آؤٹ کرنے کے بعد زمبابوے کے بلے باز مطلوبہ رفتار سے کھیل جاری رکھنے میں ناکام ہوئے اور سکندر رضا 8، ٹنڈائی چسورو اور بلیسنگ مزرگبانی 5،5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو زمبابوے کی پوری ٹیم آخری اوور میں 255 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی۔

ٹیلر کی بہترین سنچری اور ویزلے میڈھویرے کی نصف سنچری کے باوجود زمبابوے کی ٹیم 282 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوئی اور میچ 26 رنز سے ہار گئی۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور ویاب ریاض نے شان دار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور بالترتیب 5 اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔

برینڈن ٹیلر کو شان دار سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

واضح رہے پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ون ڈے میچوں کے ساتھ ساتھ تین ٹی20 میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، امام الحق، عابد علی، حارث سہیل، محمد رضوان، افتخار احمد، فیم اشرف، وہاب ریاض، شاہین شاہ آفریدییدی، حارث رؤف اور عماد وسیم۔

زمبابوے: چمو چبابا(کپتان)، سکندر رضا، برینڈن ٹیلر، برائن چاری، ٹنڈائی چسورو، کریگ ایرون، ویزلے میڈھویرے، کارل ممبا، بلیسنگ مزرگبانی، رچرڈ نگاروا اور شان ولیمز۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024